وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع پر قانون سازی کے لیے پارٹی رہنماؤں سے باہمی رابطوں کا آغاز کردیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق معاملے پر حکومت اپوزیشن مذاکرات بھی شروع ہوچکے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیر دفاع پرویز خٹک، قائدِ ایوان شبلی فراز اور اسپیکر اسد قیصر کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی جس کے دوران قانون سازی پر مشاورت کی گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے مطابق وزیر اعظم کو اپوزیشن کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی جبکہ قوانین میں ترامیم پر اپوزیشن سے مشاورت شروع ہوچکی ہے۔
اپوزیشن کے ساتھ قانون سازی کے معاملے میں ڈیڈ لاک پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم کوئی راہ نکالنا چاہتے ہیں جس سے قومی اسمبلی و سینیٹ میں اراکینِ پارلیمنٹ کے درمیان ایسی کوئی صورتحال پیش نہ آئے۔
اسد قیصر نے کہا کہ کوشش کریں گے قانونی ترامیم کے بل پر اپوزیشن کے تحفظات دور کیے جائیں جس پر بل بھیجنے سے قبل تبادلۂ خیال بھی کیا جائے گا تاکہ کوئی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوسکے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف احتجاج کو روکنے اور معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے اہم ٹاسک دے دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ اسپیکر اسد قیصر کو آزادی مارچ کے لیے تجاویز تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے اور قابلِ عمل تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اپوزیشن سے مذاکرات کیے جاسکیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے اسد قیصر کو افہام تفہیم کے لیے اہم ٹاسک دے دیا