قدیم دور کی طویل ترین شارک 26فٹ تک کے جانور شکار کرسکتی تھی۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قدیم دور کی طویل ترین شارک 26فٹ تک کے جانور شکار کرسکتی تھی۔ماہرین
قدیم دور کی طویل ترین شارک 26فٹ تک کے جانور شکار کرسکتی تھی۔ماہرین

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرۂ ارض پر لاکھوں سال قبل معدوم ہوجانے والی دنیا کی طویل ترین شارک میگلڈون 26 فٹ تک کے جانور شکار کرنے کی صلاحیت رکھتی تھی جبکہ اس کا وزن 61 ٹن سے زائد ہوا کرتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق میگلڈون پر کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جبکہ قدیم دور میں پائی جانے والی دنیا کی طویل ترین شارک کے پورے جسم کے بہت کم ثبوت آج فاسلز کی صورت میں دستیاب ہیں۔ زیورخ یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران کچھ اہم دریافتیں بھی سامنے آئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹوئٹر پر مزید دو نئے فیچرز کی آزمائش شروع

محققین کا کہنا ہے کہ میگلڈون آج کی قاتل وہیل کے سائز کے شکار کو مکمل طور پر کھاجانے کی صلاحیت رکھتی تھی جس کے بعد اگلے 2 ماہ تک مزید کسی خوراک کے بغیر دنیا کی یہ طویل ترین شارک سمندر میں آوارہ گردی کرتی رہتی تھی۔میگلڈون کی طوالت 52 فٹ جبکہ وزن 61 ٹن سے زائد بتایا جاتا ہے جو 1.4 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے تیر سکتی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ میگلڈون کے پیٹ کا حجم کم و بیش 10 ہزار لیٹر تھا جو 8 میٹر یعنی 26 فٹ تک ایک مکمل شکار کھا جانے کے قابل تھی جس سے قدیم ترین دور کی یہ شارک انسان کیلئے خوفناک ترین حریف ثابت ہوسکتی تھی۔ میگلڈون پر کی گئی تحقیق کے نتائج رواں ماہ 17 اگست کو سائنس ایڈوانسز نامی عالمی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ میگلڈون کو سب سے پہلے 1860 کی دہائی میں دریافت کیا گیا اور جو پہلی قدیم ترین شارک دریافت ہوئی، اس کی اپنے انتقال کے وقت عمر کم و بیش 46سال بتائی جاتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ دنیا کی یہ طویل ترین شارک اپنے عہد کے خطرناک ترین شکاریوں میں سے ایک سمجھی جاسکتی ہے جو اگر موجودہ دور میں زندہ ہوجائے تو انسان کیلئے خوفناک حقیقت ثابت ہوگی۔

Related Posts