اسٹیبلشمنٹ کی غیر جانبداری خوش آئند ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت کو سخت مقابلے کے بعد شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے اسٹیبلشمنٹ کو غیر جانبدارقرار دیتے ہوئے تحریک انصاف پر دھاندلی کے الزامات عائد کئے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹ الیکشن میں امیدوار و سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور رانا ثناء اللہ نے ضمنی الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں ضمنی الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

دنیا میں کسی بھی ملک کی قومی سلامتی میں اسٹیبلشمنٹ کا بنیادی کردار ہوتا ہے ، اسٹیبلشمنٹ کو ملکی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا مشورہ دینے والوں کو یہ بات ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ سیکورٹی کلیئرنس کے بغیر نہ تو کوئی سربراہ حکومت بن سکتا ہے اور نہ ہی وزیر یامشیربننا ممکن ہے اور یہ پوری دنیا میں رائج طریقہ کار ہے۔ پاکستان ہی نہیں بلکہ امریکا میں بھی اسٹیبلشمنٹ تمام ملکی امور میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کی اہمیت و افادیت سے قطع نظر پاکستان میں سیاست سمیت ہر شعبہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا الزام لگایا جاتا ہے لیکن موجودہ عسکری قیادت نے برملا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور پاک فوج کے ترجمان نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنسز میں بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے سے گریز کیا جائے۔

پاکستان اس طرف ناصرف اندرونی بلکہ بیرونی محاذوں پر بھی شدید مشکلات سے دوچار ہے، ایٹمی قوت ہونے کی وجہ سے پاکستان خطے سمیت دنیا کے کئی ممالک کی آنکھ کا کاٹنا بنا ہوا ہے اور دنیا کے طاقتور ترین ممالک بھی پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور پاکستان کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پاکستان کی فوج کو دنیا کی طاقتور ترین فوج سمجھا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ آج اگر دنیا کے نقشہ پر پاکستان موجود ہے تو اس میں پاک فوج کا سب سے بڑا کردار ہے تاہم ماضی میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے سیاسی حلقوں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے اور حالیہ پی ڈی ایم تحریک کے دوران اپوزیشن نے عسکری قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا لیکن اس کے باوجود اسٹیبلشمنٹ نے کوئی شدید ردعمل دینے کے بجائے غیر جانبداری کا رویہ برقرار رکھ کر ملک میں جمہوری عمل کا تسلسل یقینی بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

پاکستان میں ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے کہ حکومت اور فوج ایک صفحہ پر ہو اور خوشی کی بات تو یہ ہے کہ اب اپوزیشن بھی اسٹیبلشمنٹ کی غیر جانبداری تسلیم کرکے ایک پیج پر آرہی ہے جو ملک کیلئے خوش آئند ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت سمیت تمام سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ ملکر قوم کی ترقی کیلئے آگے کی طرف قدم بڑھائیں تاکہ ملک میں جمہوریت مزید مستحکم ہوسکے۔

Related Posts