مشکوک میڈیکل بل کلیئر نہ کرنے پر ای ڈی کیپیٹل ہسپتال کا ایڈمن آفیسر پر تشدد، معاملہ ٹھپ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مشکوک میڈیکل بل کلیئر نہ کرنے پر ای ڈی کیپیٹل ہسپتال کا ایڈمن آفیسر پر تشدد، معاملہ ٹھپ
مشکوک میڈیکل بل کلیئر نہ کرنے پر ای ڈی کیپیٹل ہسپتال کا ایڈمن آفیسر پر تشدد، معاملہ ٹھپ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سابق آئی جی پولیس کے صاحبزادے و سی ڈی اے ڈائریکٹر کوارڈینیشن عاصم قادر حئی مرحوم کی شفاء ہسپتال کی 65 لاکھ روپے کی ری امبرسمنٹ میڈیکل کا بل پاس نہ کرنے پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیپیٹل ہسپتال فضل مولا کی طرف سے ایڈمن آفیسر خلیل احمد کو دفتر کے اندر تشدد کرنے اور غلط الفاظ کا استعمال کرنے کے معاملے کو سی ڈی اے انتظامیہ نے مبینہ طور پر ملی بھگت سے ٹھپ کردیا۔

ایڈمن اسٹاف کی طرف سے چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) عثمان یونس کو دی گئی درخواست پر تین ہفتے گزرنے کے باوجود بھی انکوائری نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق سابق آئی جی پولیس عبدالقادر حئی کے مرحوم صاحبزادے ڈائریکٹر کوارڈنیشن سی ڈی اے عاصم قادر حئی کی فائل برائے ادائیگی اخراجات 14 اکتوبر 2022ء کو ایڈمن آفس کیپیٹل ہسپتال کو موصول ہوئی۔ جس پر متعلقہ ایڈمن آفیسر محمد خلیل نے یہ فائل قاعدے کے مطابق ڈویژنل آڈٹ اکاؤنٹس آفیسر (ڈی اے او) کو بھیج دی۔ جہاں سے یہ فائل 31 اکتوبر 2022ء کو واپس ایڈمن آفیسر ہوکر آئی۔

اسی روز صبح کے وقت ایگریکٹو ڈائریکٹر کیپیٹل ہسپتال سی ڈی اے ڈاکٹر فضل مولا نے ایڈمن آفیسر محمد خلیل کو اپنے آفس بلایا اور فائل کا پوچھا جس پر انہوں نے کہا کہ فائل ابھی واپس پہنچی ہے اور اس پر کام ہورہا ہے۔ تھوڑی ہی دیر بعد ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیپیٹل ہسپتال فضل مولا خود ہی ایڈمن آفس گئے اور فائل کو کلئیر نہ کرنے پر ایڈمن آفیسر محمد خلیل کے ساتھ غلط زبان کا استعمال کیا اور اُن پر تشدد بھی کیا۔ جس پر ایڈمن اسٹاف نے اپنے ای ڈی کے خلاف چیئرمین سی ڈی اے کو تحریری درخواست دی لیکن تین ہفتے گزرنے کے باوجود بھی اس درخواست پر تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت کا آزاد کشمیر میں دہشتگردوں کے لانچ پیڈ کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔آئی ایس پی آر

ذرائع کا کہنا ہے کہ شفاء ہسپتال کے 65 لاکھ روپے کے ری امبرسمنٹ کے اس بل کو ایڈمن آفیسر نے چند قانونی پیچیدگیوں کے باعث پاس نہیں کیا تھا۔ چونکہ 65 لاکھ کی کمپیٹنسی نہیں بنتی تھی جس پر انہیں دس دس لاکھ روپے کے بل بنانے کا کہا جارہا تھا۔ دوسرا اہم نقطہ یہ بتایا گیا ہے کہ مرحوم ڈائریکٹر عاصم حئی کو علاج کے لئے شفاء ریفر ہی نہیں کیا گیا تھا۔ وہ خود سے شفاء ہسپتال علاج کے لئے گئے تھے۔ تیسرا نقطہ یہ بتایا جاتا ہے کہ شفاء انٹرنیشنل کے ڈاکٹرز نے بھی بل کے کاغذات کی تصدیق نہیں کی تھی اور نہ ہی بل پر متعلقہ ڈاکٹرز کے دستخط موجود تھے لیکن ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فضل مولا 65 لاکھ کے بل کو فوری کلیئر کروانا چاہتے تھے جبکہ ایڈمن آفیسر خلیل احمد نے فائل نامکمل ہونے پر روک رکھی تھی۔ جس پر ان کے مابین یہ معاملہ پیش آیا۔ تاہم ایم ایم نیوز “ نے ای ڈی فضل مولا سے ان کا موقف جاننے کے لئے متعدد بار رابطہ کیا لیکن ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔

Related Posts