اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ملک بھر کے 70 لاکھ شہریوں کو کورونا ویکسین لگانے کیلئے 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر مہیا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ای سی سی کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ ویکسین کی خریداری کیلئے پہلے مرحلے میں 18 کروڑ ڈالرز فنڈز مہیا کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ای سی سی اجلاس میں ملک بھر میں 70 لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کیلئے 1 ارب ڈالر خریداری کی منظوری دے دی گئی۔ ویکسین کی خریداری کیلئے 18 کروڑ ڈالر کی رقم این ڈی ایم اے کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 1 ارب ڈالر کی کین سائنو، سائنو فارم، سائنو ویک اور فائزر ویکسینز خریدی جائیں گی۔ کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلباء کی فیس ادائیگی کیلئے گرانٹ کی منظوری بھی دے دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں احساس کے پلیٹ فارم تلے کوئی بھوکا نہ سوئے فنڈکے قیام، کنٹرولر جنرل آف پاکستان کیلئے 1 ارب 16 کروڑ کی تکنیکی سپلمنٹری گرانٹ اور وزارتِ تعلیم کیلئے 37 کروڑ 80 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کیلئے 33 کروڑ روپے کی تکنیکی سپلمنٹری گرانٹ، سپریم کورٹ کے ججز کی سرکاری رہائش گاہوں کی تعمیر و مرمت کیلئے فنڈز اور وزارتِ انسانی حقوق کیلئے 2 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد کی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔
شوکت ترین کی زیرِ صدارت ای سی سی اجلاس کے دوران اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے اضافی فنڈز کیلئے وزارتِ آئی ٹی کی سمری منظور کر لی گئی جبکہ انٹیلی جنس بیورو کیلئے تکنیکی سپلمنٹری گرانٹ بھی منظور کی گئی۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل حکومت نے نجی و سرکاری اداروں کے تمام ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قرار دے دی، این سی او سی کے مطابق رواں ماہ کے آخر تک تمام سرکاری ملازمین کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔
این سی او سی سربراہ اسد عمر کی زیرِ صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک گیر ویکسینیشن مہم سہ طرفہ حکمتِ عملی سے چلائی جائے گی تاکہ تمام شہری رضاکارانہ بنیادوں پر ویکسین لگوا سکیں۔
مزید پڑھیں: حکومت نے نجی و سرکاری ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قراردے دی