ڈاکٹر کشمالہ امجد پاکستان کی پہلی خاتون سرجیکل آنکالوجسٹ بن گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈاکٹر کشمالہ امجد پاکستان کی پہلی خاتون سرجیکل انکالوجسٹ بن گئیں
ڈاکٹر کشمالہ امجد پاکستان کی پہلی خاتون سرجیکل انکالوجسٹ بن گئیں

 پشاور کی ڈاکٹر کشمالہ امجد نے سرجیکل آنکالوجی میں دوسری فیلوشپ کا امتحان پاس کرکے پاکستان کی پہلی خاتون سرجیکل آنکالوجسٹ بننے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے جو کینسر کے مریضوں کا علاج کرسکیں گی۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں سرطان کی درجنوں اقسام نے عالمِ انسانیت کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ سرجیکل انکالوجی میڈیکل سائنس کی وہ شاخ ہے جو کینسر کے علاج کیلئے جراحی کو اپنا طریقۂ علاج قرار دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم کا اسکالر شپ کمپلینٹ سیل کی افتتاحی تقریب سے خطاب 

سرجیکل آنکالوجسٹ مریض کے جسم میں موجود سرطان زدہ خلیات تلاش کرکے انہیں جسم سے نکال پھینکتا ہے۔ ڈاکٹر کشمالہ امجد نے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کراچی سے جنرل سرجری کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد شوکت خانم میموریل ہسپتال کا رخ کیا۔

وزیر اعظم عمران خان کے شوکت خانم میموریل ہسپتال سے ڈاکٹر کشمالہ امجد نے سرجیکل آنکالوجی میں دوسری فیلو شپ کا امتحان پاس کرکے پاکستان کی پہلی خاتون سرجیکل آنکالوجسٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا جس پر ان کے اہل خانہ بے حد مسرور ہیں۔

ڈاکٹر کشمالہ امجد کے اہل خانہ کے مطابق گھر کی بیٹی نے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔ تربیتی مراحل کے دوران ڈاکٹر کشمالہ امجد خوراک کی نالی، معدے، لبلبے، پتے، گردے اور جگر کے کینسر کا علاج بھی کرچکی ہیں۔

مستقبل میں سرجیکل آنکالوجی کو اپنا میدان قرار دینے والی ڈاکٹر کشمالہ امجد ملک بھر کیلئے ایک بڑی مثال ہیں۔ ہر سال کینسرکے باعث ہزاروں افراد لقمۂ اجل بن جاتے ہیں۔  سرطان کے علاج کیلئے پاکستان کو مزید ڈاکٹرز کی ضرورت ہے۔ 

Related Posts