کراچی: مشہورومعروف ماہرِ معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ حکومت کی توجہ عالمی اداروں سے مزید قرض حاصل کرنے پر تو ہے لیکن ملکی اخراجات پر نہیں جبکہ ان کا ماننا ہے کہ اخراجات کم کرکے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ماہرِ معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال ایسی ہے کہ آرمی چیف کو امریکی محکمۂ خارجہ فون کرکے آئی ایم ایف سے قرض کے اجراء میں معاونت کا کہنا پڑتا ہے۔
درآمدات پر پابندی سے کاروبار میں نقصان ہوتا ہے تو ہونے دیں۔قیصر بنگالی
ٹوئٹر پیغام میں ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ اگر آرمی چیف کو فون کرنا پڑے تو یہ معاشی صورتحال سنگین ہونے کی تصدیق ہے۔ مزید قرض کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے لیکن حکومت اخراجات اور درآمدات کم کرنے کیلئے اہم اقدامات نہیں اٹھائے گی۔
If Army chief has to telephone US State Dept to ask for assistance in releasing IMF loans, it is confirmation of the seriousness of the economic situation. All efforts will be made to secure more loans, no meaningful effort will be made to reduce expenditures n imports.
— Dr. Kaiser Bengali (@kaiserbengali) August 1, 2022
خیال رہے کہ اس سے قبل معروف ماہرِ معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ غیر ضروری درآمدات پر پابندی سے اگر کاروبار کو نقصان ہوتا ہے تو ہونے دیں۔ حکومت کو عوامی مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر 3روز قبل اپنے پیغام میں ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ اگر غیر ضروری مصنوعات کی درآمدات پر پابندی سے مخصوص کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے تو پہنچتا رہے۔ کسی کو ذاتی منافع کیلئے عوامی مفادات کی قربانی دینے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔