واشنگٹن:صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےامریکی انتخابات اور جوبائیڈن کی فتح کے اعلان کو 7 روز گزر جانے کے باوجود تسلیم نہیں کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فوکس نیوز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جو بائیڈن کے خلاف ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالنے پر غور کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی روایتی حمایت کیلئے انتخابات کے نتائج کو جھٹلانے میں مصروف ہیں۔
اپنے ایک بیان میں امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی امریکا کے نئے صدر ہوں گے، وزیرِ خارجہ نے جو بائیڈن کی فتح کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اقتدار کی منتقلی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کو منتقل ہوگی جس میں نئے عوامی نمائندگان شامل ہوسکتے ہیں۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے پر امن نئے دور کے آغاز کیلئے پر امید ہیں، جبکہ دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا میں اقتدار کی منتقلی کے عمل کو کوئی شخص روک نہیں سکتا، بے شک ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کیا لیکن اقتدار کی منتقلی کا عمل احسن طریقے سے جاری ہے۔
اس حوالے سے ری پبلکن سینیٹر میک کونل کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخابات کے بعد امریکا میں بے چینی ختم ہوجانی چاہئے، ہمیں اقتدار کی منتقلی اچھے طریقے سے ہونے کی توقع ہے اور امید ہے کہ اقتدار 20 جنوری کو منتقل ہوجائے گا۔ معاشی حالات ایسے ہیں کہ مزید کسی کورونا پیکیج کی ضرورت باقی نہیں۔
عالمی سطح پر بھی جو بائیڈن کی فتح اور ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست پر ملا جلا ردِ عمل دیکھنے میں آیا ہے، ترک صدر رجب طیب اردگان اور برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے نومنتخب امریکی صدر کو مبارکباد دی ہے جبکہ چین، روس اور میکسیکو کی طرف سے مبارکباد کے کوئی پیغامات موصول نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکریٹری دفاع مارک ایسپر کو برطرف کردیا