سندھ کے تعلیمی بورڈوں کے چیئرمین کے عہدوں کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ کے تعلیمی بورڈوں کے چیئرمین کے عہدوں کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف
سندھ کے تعلیمی بورڈوں کے چیئرمین کے عہدوں کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ کے تعلیمی بورڈوں کے چیئرمین کے عہدوں کی بھرتیوں میں سنگین خلاف ورزی کے ساتھ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد کے احکامات کو سیکرٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز نے ہوا میں اڑادیا اور کنٹرولنگ اتھارٹی کو لاعلم رکھا گیا۔سندھ کے چند تعلیمی بورڈوں میں چیئرمین کی بھرتیوں کے لیے سرچ کمیٹی نے 3 نومبر سے 10 نومبر تک انٹرویو تشکیل دئیے ہیں۔

جب کے حیدر آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبر 1192/2021 میں سکھر بورڈ کے سیکرٹری رفیق پل اور میر پور خاص بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری غلام احمد نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ آیت اللہ خواجہ کے ذریعے چیئرمین بورڈ کے اشتہار کو متنازعہ قرار دیکر من پسند افراد کو نوازنے اور سیاسی بنیاد پر پرائیویٹ تجربہ رکھنے والوں کو بھرتی کرنے جیسے قابل گرفت اعتراضات اٹھائے تھے۔

جس پر پہلے ہی عدالت کا فیصلہ آ چکا ہے اور جس پر عدالت کے طلب کرنے پر سیکرٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز اور سرچ کمیٹی کی مسلسل عدالت میں غیر حاضری پر عدالت کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔

عدالت نے سیکرٹری بورڈ اور سرچ کمیٹی سے 25 اگست کو سوالات کئے تھے جس میں پوچھا گیا تھا کہ 2016 کے عدالت کے فصلے کے خلاف کوئی گیا یا پھر پھر قانون میں کوئی تبدیلی کی گئی تاہم عدالت میں کوئی بھی جواب نہیں دیا گیا۔

جس پر عدالت نے فریقین کو دوبارہ 2 نومبر کو طلب کیا۔ جس میں سیکرٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز پھر بھی غیر حاضر رہے۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹرولنگ اتھارٹی اور وزیر بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کو سیکرٹری بورڈ ڈاکٹر منصور عباس نے لاعلم رکھا ہوا ہے اور بضد ہیں کے انٹرویو کروا کر عدالت میں سارا ملبہ کنٹرولنگ اتھارٹی پر ڈلوایا جائے۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے تعلیمی بورڈز میں تاریخ رقم، انٹر کے درجنوں طلبہ 100فیصد نمبر لے اڑے

اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ طاقتور سیکرٹری بورڈ اپنی انا کی وجہ سے عدالت کو گمراہ کن معلومات دے رہے ہیں۔ جب کہ چیف سیکرٹری سندھ کو عدالت کے احکامات کی روشنی میں ایکشن لے کر فی الفور انٹرویوز کو روکا جائے تاکہ مذید توہین عدالت سے بچا جا سکے۔

Related Posts