سیاست کا گھناؤنا کھیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پوری دنیا اس وقت مہلک کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے جو پاکستان سمیت تقریبا سو سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ بدقسمتی سے کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر 6ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کوئی ویکسین تیار نہیں کی جاسکی ہے۔

پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 53 کیسوں کی تصدیق ہوچکی ہے اور بڑی بات تویہ ہے کہ ابھی تک ملک میں کسی کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔

تمام متاثرہ ممالک اپنے عوام کو کورونا وائرس سے بچانے کے لئے موثر اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان کی حکومت بھی اہم اقدامات کر رہی ہے تاہم  سیاست کا گھناؤنا کھیل اب بھی اس سخت صورتحال کا ایک حصہ ہے۔

پاکستان اپنے سیاسی تنازعات اور عدم استحکام کے لئے مشہور ہے جس نے ملک کو ہر لحاظ سے خاص طور پر اس کی معیشت کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔ یہ ہی پاکستان کی تنزلی کی سب سے بڑی وجہ ہے اور آزادی کے بعد سے مسلسل چلتی آرہی ہے۔

سیاسی عدم استحکام عام طور پر اداروں اور سیاسی جماعتوں کے مابین اختلاف کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر ہم سیاسی تنازعات کے نتائج کو دیکھیں تو اس کے ذریعے سرمایہ کاری کی سطح شدید طور پر گراوٹ کا شکار ہوتی ہے ، افراط زر میں اضافہ ہوتا ہے اور معاشی نمو کے تمام اشارے الٹی گنتی شروع کردیتے ہیں۔

یہ ایک لمبی بحث ہے کہ کب اور کیسے پاکستان میں سیاسی کشمکش اور عدم استحکام شروع ہوا لیکن تھوڑا سا اشارہ دینا ہی کافی ہوگا۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے تک آمریت کی زد میں رہا جس کو سیاسی عدم استحکام کا ایک بہت بڑا ذمہ دار قرار دیا جاتاہے۔

اس کے ساتھ ہی سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر بدعنوانی کے الزامات کا الزام لگاتی لگاتی ہیں جن میں حقیقت میں بھی ہوسکتی ہے اوریہ تنازعات کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔

اس وقت پی ٹی آئی کی زیرقیادت وفاقی حکومت معیشت کی بدحالی اور کورونا وائرس سے مشکل صورتحال کا سامنا کر رہی ہے، اسی کے ساتھ ہی حکومت عوام اور دیگر سیاسی جماعتوں کی تنقید کا بھی مقابلہ کررہی ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنی انتخابی مہم میں متعدد ایسے وعدے کیے ہیں جو سب جانتے ہیں کہ پورے نہیں ہوں گے۔

آئیے پاکستان کی حالیہ سیاسی لہر پر نظر ڈالتے ہیں ، وزیر اعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا پر 20 ملین فیس ماسک بیرون ملک اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف متعدد مختلف انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز نے اپنے سیاسی تنازعات کے لئے پی ٹی آئی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے یہ موقع استعمال کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ماسک کی اسمگلنگ کررہی ہے جیسا کہ پہلے چینی اور گندم کے ساتھ کرتے تھے۔

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سخت مشکل وقت میں بھی اپنے مخالفین پر تنقید کرنے کا ایک موقع بھی نہیں جانے دیتی ہیں۔ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں بھی یہی کچھ ہورہا ہے ، پی ٹی آئی حکومت موثر اقدامات کرنے اور دیگر سیاسی جماعتوں کی مدد کے باوجود ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کو فروغ دے رہی ہے اور کورونا وائرس پر غور نہیں کررہی ہے۔

پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو ناول کورونا وائرس کے حوالے سے حکمت عملی پرنظر ثانی کرنی چاہئے اور جان لیوا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہیے۔

تمام جماعتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر آنا چاہئے اور ایسے اقدامات کرنا چاہئیں جو پاکستانی عوام کی بہتری کے لئے ہوں گے اور اگر نہیں تو میں یہ کہنے سے دریغ نہیں کروں گا کہ وائرس سے بڑے پیمانے پر جانوں کا ضیاع ہوگا اور قبروں کے لئے زمین کم پڑجائیگی۔

Related Posts