ڈینگی نے سندھ حکومت کو مزیدمشکل میں ڈال دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت 2017میں اپنے قیام سے اب تک شدید مشکلات سے دوچا ر ہے، وفاق سے فنڈز کی کمی، نیب مقدمات اور کراچی میں کچرے کے مسائل سندھ حکومت کیلئے درد سر بنے ہوئے ہیں، کراچی جسے روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا آج جابہ جا کچرے کے باعث اپنا حقیقی حسن کھوچکا ہے، وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان جاری رسہ کشی نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے، وفاقی وزیر جہاز رانی وبندرگاہ علی حیدر زیدی نے کراچی کی صفائی کا بیڑا اٹھایا جو کہ فقط خبروں کی حد تک محدود رہا اس کے بعد سندھ حکومت نے کراچی کی صفائی کے عزم کا اعادہ کیا لیکن تاحال کوئی خاطر خواہ پیشرفت دکھائی نہیں دیتی۔
سندھ حکومت ایک طرف کراچی میں کچرے سے پریشان تھی تو دوسری طرف شہرقائد میں حالیہ دنوں میں ایک بار پھر سے ٹارگٹ کلرز نے وارداتوں کا آغاز کردیاہے،چند دنوں کے دوران ایک مرتبہ پھر سے دہشت گردی کے واقعات زور پکڑنے لگے ہیں۔خداداد چورنگی پر فائرنگ سے سب انسپکٹر غوث عالم زخمی ہوئے،پولیس حکام کے مطابق زخمی اہلکار کو ٹارگٹ کرکے قتل کرنے کی کو شش کی گئی تھی۔زخمی اہلکار غوث عالم کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں،سائوتھ زون میں ہونے والے تمام اہم واقعات کی تفتیش سمیت لیاری گینگ وار کے کارندوں کے کیسز کی تفتیش کررہا تھا ۔دوسری جانب کچھ دن قبل لانڈھی میں فائرنگ سے حساس ادارے کا اہلکار شہید ہوا۔بلدیہ میں رینجرز اہلکار میر افضل جان کی بازی ہار گیا،عزیر آباد میں پی ٹی آئی کا ورکر آصف کو قتل کیا گیا تھا۔نارتھ کراچی میں مقابلہ کے دوران پولیس اہلکار شامیر جان سے گیا۔
کراچی میںامن وامان کی بگڑتی صورتحال ابھی سنبھلی بھی نہیں تھی کہ کراچی میں نگلیریا اور ڈینگی نے حکومت کیلئے مزید مشکلات کھڑی کردی ہیں۔دوروز قبل جناح اسپتال میں لائے گئے مریض کی ہلاکت کے بعد رواں سال کراچی میں نگلیریا سے اموات کی تعداد 15 ہو گئی ہےجبکہ کراچی میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 167کیس رپورٹ ہوئے ہیںجس کے بعدرواں ماہ کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی۔پاکستان اور پوری دنیا میں ڈینگی پھیلانے والا مچھر ایڈیِز ایجپٹی ہے،دھبے دار جلد والا یہ مچھر پاکستان میں مون سون کی بارشوں کے بعد ستمبر سے لے کر دسمبر تک موجود رہتا ہے۔
پاکستان میں ماسوائے احتیاطی تدابیر ڈینگی کاکوئی مخصوص علاج موجود نہیں ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی کے مرض سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔ ماہرین کے مطابق عام طور پر لوگوں کی توجہ صرف گندے پانی کی جانب جاتی ہے لیکن صاف پانی بھی اس مرض کو پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔شہریوں کومچھر دانیوں اور سپرے کا استعمال لازمی کرنا چاہیے کیونکہ ایک مرتبہ یہ مرض ہوجائے تو اس وائرس کو جسم سے ختم ہونے میں دو سے تین ہفتوں تک کا وقت لگ سکتا ہے۔بارش کے بعد اگر گھروں کے آس پاس یا لان، صحن وغیرہ میں پانی جمع ہو تو اسے فوراً نکال کر وہاں سپرے کرنے سے ڈینگی سے بچاؤ ممکن ہے۔صفائی کو قائم رکھ کر اگر مچھروں کی افزائش کا ماحول ہی ختم کر دیا جائے تو اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے اور ترقی یافتہ ممالک نے اسی طرح اس مرض پر قابو پایا ہے۔ سندھ حکومت جلد سے جلد کراچی کی صفائی کا کام مکمل کروائے اگر دینگی مزید بے قابوہوگیا تو سندھ حکومت کیلئے بھی سنبھلنا مزید مشکل ہوجائیگا۔

Related Posts