توشہ خانہ کیس پر فیصلہ، الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

توشہ خانہ کیس پر فیصلہ، الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی
توشہ خانہ کیس پر فیصلہ، الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: توشہ خانہ کیس پر فیصلے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی، ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پولیس کی بھاری نفری کے لیے خط لکھ دیا ہے، کل توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے وقت کارکنان کے آنے کا خدشہ ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ ریڈ زون اور الیکشن کمیشن کی عمارت کے ارد گرد سیکیورٹی تعینات کی جائے۔

دوسری جانب واضح رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کل سنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کل دوپہر دو بجے سنائے گا، جس کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز کا اجراء بھی کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے 7 ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس کے سلسلے میں الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا، جواب میں کہا گیا تھا کہ یکم اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 کے دوران وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے۔

سابق وزیر اعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کے مطابق یہ تحائف زیادہ تر پھولوں کے گلدان، میز پوش، آرائشی سامان، دیوار کی آرائش کا سامان، چھوٹے قالین، بٹوے، پرفیوم، تسبیح، خطاطی، فریم، پیپر ویٹ اور پین ہولڈرز پر مشتمل تھے البتہ ان میں گھڑی، قلم، کفلنگز، انگوٹھی، بریسلیٹ/لاکٹس بھی شامل تھے۔

جواب کے مطابق ان سب تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی جسے انہوں نے باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے خرید لیا تھا۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ کل سنانے کا اعلان کردیا

سابق وزیر اعظم نے اپنے جواب میں اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں 4 تحائف فروخت کردیئے تھے۔

Related Posts