تیسرے خالد خراسانی کی موت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ذرائع ابلاغ پر ہر طرف اس خبر کا چرچا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان عمر خالد خراسانی افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں اپنے دو ساتھیوں سمیت مارے گئے ہیں، تاہم یہ کوئی پہلا موقع نہیں جو اس نام سے ٹی ٹی پی ترجمان کی ہلاکت کی اطلاع سامنے آئی ہو۔

کالعدم اور عسکریت پسند تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ادارے اور صحافی جانتے ہیں کہ یہ تنظیمیں اپنے آپریشنل کمانڈرز اور سرگرم رہنماؤں کو کوڈ نام سے شناخت دیتے ہیں، جس کے کئی تزویراتی مقاصد ان کے پیش نظر ہوتے ہیں۔

عمر خالد خراسانی یا خالد خراسانی بھی اسی طرح ایک کردار کی شناخت ہے۔ ٹی ٹی پی پر نظر رکھنے والے جانتے ہیں کہ ماضی میں اس سے پہلے بھی کئی خالد خراسانی بطور ترجمان مارے جا چکے ہیں۔

عسکریت پسند تنظیمیں عموما اپنے ترجمان کیلئے ایک نام وضع کرتے ہیں، جو اس عہدے پر کام کرنے والے فرد کی شناخت بن جاتا ہے۔ وہ فرد عہدے سے ہٹ جانے یا مارے جانے کے بعد اس کی جگہ نیا فرد اسی متعین نام سے اپنا کام جاری رکھتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2017 میں پاک افغان سرحدی علاقے میں ڈرون حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر ٹی ٹی پی ترجمان عمر خالد خراسانی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پشاورمیں آرمی پبلک اسکول حملے کا ماسٹر مائنڈ عمر خالد خراسانی کون تھا؟

گزشتہ برس دسمبر میں بھی افغان صوبے پکتیکا میں ہی ایک کارروائی کے دوران مبینہ طور پر ایک اور عمر خالد خراسانی بطور ٹی ٹی پی ترجمان ہلاک ہوئے تھے۔

اب ایک مرتبہ پھر عمر خالد خراسانی افغان صوبے پکتیکا کے ضلع برمل میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا نشانہ بنے ہیں اور ان کے ہمراہ حافظ دولت اور مولوی حسن نامی دیگر 2 طالبان کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

عمر خالد خراسانی کا نام پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے جاری انتہائی مطلوب افراد کی ریڈ بک میں بھی شامل ہے۔

نام کی یکسانی کے باعث جو ترجمان بھی مارا جاتا ہے، عسکریت پسند تنظیمیں اپنے لوگوں کا مورال بلند رکھنے کیلئے نئے فرد کی عہدے پر تعیناتی کے بعد فورا تردید جاری کرتی  ہیں کہ ان کا اس نام کا بندہ زندہ ہے، مارے جانے کی اطلاع غلط ہے، چنانچہ ایسے ہر موقع پر خبر کنفیوز ہوجاتی ہے۔

اطلاعات مظہر ہیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان مارے گئے ہیں، تاہم یہ بھی واضح ہے کہ عمر خالد خراسانی کے نام سے یہ اپنی تنظیم کی تیسری شخصیت ہیں، جس کی موت واقع ہوئی ہے۔

Related Posts