پیپلز پارٹی کے گڑھ ڈالمیا کے تاریخی اسکول کی عمارت بلڈرکو دینے کی تیاریاں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی کے گڑھ ڈالمیا کے تاریخی اسکول کی بلڈنگ بلڈرکو دینے کی تیاریاں
پیپلز پارٹی کے گڑھ ڈالمیا کے تاریخی اسکول کی بلڈنگ بلڈرکو دینے کی تیاریاں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنے ہی گڑھ ڈالمیا شانتی نگرکے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کر لی ہے، حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم نے گلشن اقبال ٹاؤن کے علاقے ڈالیما میں واقع تاریخی و قدیمی اسکول کی عمارت بلڈر کو دینے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

سیکرٹری تعلیم اسکول اکبر لغاری نے اتوار کو بلڈر کے ہمراہ اسکول کو دورہ بھی کیا اور 4ہزار اسکوائریارڈ پر مشتمل سرکاری پلاٹ کی مکمل نشاندہی بھی کرائی ہے۔

پاکستان بننے سے قبل کی مذکورہ اسکول کی عمارت اور 4ہزار اسکوائر یارڈ کے پلاٹ کی قیمت کروڑوں روپے ہے جہاں پر بلڈر علاقائی حساب سے بڑا شاپنگ پلازہ اور 20منزلہ عمارت تعمیر کرنے کا خواہاں ہے۔

سیکریٹری تعلیم اکبر لغاری نے اتوار کو چھٹی کے روز صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ کے احکامات پر اس اسکول کا دورہ کیا،اس موقع پر بلڈر کے کارندے میں بھی ہمراہ تھے۔

مذکورہ اسکول گورنمنٹ بوائز پرائمری و سکینڈری اسکول مانک مائی کولاچی سوسائٹی،ڈالمیا گلشن اقبال ٹاؤن میں واقع ہے، اسکول کی بلڈنگ کہ طرزتعمیر اور نقش و نگار بھی واضح ہے کہ یہ پاکستان بننے سے قبل کی تاریخی عمارت ہے،جس کا کل رقبہ چار ہزار اسکوائر یارڈ پر مشتمل ہے۔

واضح رہے کہ اسکول کی عمارت 1928میں بنائی گئی تھی۔اس اسکول کاپرانا سیمنس کوڈ 92550اور نیا سیمنس کوڈ 40808098ہے۔جس پر اب بلڈر مافیا نے نظریں گاڑھ لی ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سیکرٹری تعلیم اکبر لغاری نے بلڈر کو کہا ہے کہ وہ درخواست دیں، جس کے بعد مذکورہ درخواست پر کمنٹس لکھ کر سیکرٹری قانون کو لکھا جائے گا، جہاں سے منظوری کے بعد ہی اسکول کا پلاٹ حوالے کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران نے بلڈر کو مذکورہ عمار ت دینے کے لیئے لکھا ہے کہ اس اسکول کو کسی دوسری جگہ پر تعمیر کیا جائے گا۔

چھٹی کے روز بلڈر کے کارندوں کے ہمراہ دورے کے دوران علاقہ مکینوں نے سیکریٹری تعلیم اکبر لغاری سے شکایت کی کہ اس سے قبل بھی مذکورہ گورنمنٹ اسکول کا 500 اسکوائر یارڈ کا رقبہ 5 کمروں سمیت قبضہ مافیا نے ہتھیا لیا ہے۔جس کی شکایات محکمہ تعلیم کو کی گئی تاہم انہوں نے کوئی بھی قانونی کارروائی نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ گورنمنٹ مانک اسکول ڈالمیاں نیشنل سیمنٹ فیکٹری کو دو شفٹوں میں چلایا جاتا تھا، سوچی سمجھی سازش کے تحت مذکورہ پرائمری اسکول کی صبح والی شفٹ کو گورنمنٹ پرائمری اسکول سندھی موچی پاڑہ میں منتقل کردیا گیا ہے۔جس کے بعد اسی علاقے کا ایک اور اسکول کا مہنگا ترین پلاٹ بھی بلڈر کو دینے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر ضلع شرقی ایجوکیشن (ڈی ای او)اور سیکرٹری تعلیم اسکول اکبر لغاری سے متعدد بار رابطہ کیا گیا،جن کو نمبر مسلسل بندہونے کی وجہ سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر ضلع شرقی ایجوکیشن (ڈی ای او)یار محمد بالادی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مذکورہ اسکول کا معاملہ عدالت میں  زیر التوا ہے، 2009سے اس اسکول کا معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے اس اسکول میں 2011سے کوئی بھی ورکس اینڈ سروسز کا کام نہیں کرایا جاسکا ہے۔

مزید پڑھیں: لیاری یونیورسٹی میں غیر قانونی تقرریوں کے بعد ترقیوں کی تیاریاں کر لی گئیں

انہوں نے کہا کہ میں اتوار کو یہاں نہیں تھا مجھے نہیں معلوم کہ سیکرٹری تعلیم اکبر لغاری کس کے ساتھ مذکورہ عمارت میں گئے تھے۔ سیکرٹری تعلیم اسکول اکبر لغاری سے متعدد بار رابطہ کیا گیا جن کا نمبر مسلسل بندہونے کی وجہ سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔

Related Posts