کابل:افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے عسکریت پسندوں کا ایک گروہ فورسز کی کارروائی کے دوران مارا گیا۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے کابل میں داعش کے ایک خطرناک نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں کیں۔ یہ خطرناک نیٹ ورک پاکستانی سفارت خانے اور اس ہوٹل پر حملوں میں ملوث تھا جہاں چینی شہری رہائش پذیر تھے۔
افغان حکومت کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آپریشن میں مارے گئے عسکریت پسند کابل میں فوجی ہوائی اڈے کے قریب بم حملے سمیت اور کئی دوسرے شہروں میں بھی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشنز میں داعش کے 8 عسکریت پسند مارے گئے، ہلاک ہونے والوں میں متعدد غیر ملکی دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے اہم اہداف پر مزید حملوں کا منصوبہ بنایا تھا، ان دہشت گردوں نے دوسرے ممالک سے داعش کے مزید عسکریت پسندوں کو ملک میں لانے اور مزید مربوط حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے جانی نقصان اٹھایا، طالبان دہشت گردوں سے خطے کی سلامتی یقینی بنائیں۔امریکا
ترجمان افغان طالبان نے مزید کہا کہ کابل میں آپریشن شودائے صالحین، کلاچہ اور صوبہ نمروز کے صدر مقام زرنج میں کیا گیا، آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے 3ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔