ڈی چوک: صحافیوں پر بدترین تشدد کس نے کیا؟ حکومت اور پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر الزامات

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو آئی ایف جے

پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران مشتعل افراد کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مقامی اور بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد نے نہ صرف انھیں دھکے دیے بلکہ عمارتوں اور سازوسامان کو بھی نقصان پہنچایا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق صحافیوں نے بتایا کہ انہیں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دھکم پیل اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ خاتون صحافی عینی شیرازی نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں اور ان کے ویڈیو جرنلسٹ کو دھکے دیے گیے اور گالم گلوچ کی گئی۔

عینی شیرازی کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کا ایک گروہ آیا جس نے انہیں دھکے دے کر ڈی چوک سے باہر نکالنے کی کوشش کی۔ اس دوران ان کی ٹانگ پر چوٹ آئی۔ اس کے علاوہ عمارت کی چھت سے لائیو رپورٹنگ کرنے والے صحافی انس ملک نے بتایا کہ تین بج کر 10 منٹ کے قریب ایک نیوز کے دفتر پر ایک کار آکر رکی جس کے بعد ان پر پتھراؤ شروع ہوا۔

ان کے مطابق پتھراؤ کے نتیجے میں عمارت کے شیشوں کو نقصان پہنچا جس کے بعد عمارت کی انتظامیہ نے عمارت کو بند کر دیا۔ صحافی انس ملک نے کہا کہ کچھ دیر بعد 20 کے قریب مشتعل افراد عمارت کا بیرونی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے جو لاٹھیوں اور غلیلوں سے لیس تھے۔ مشتعل افراد جاتے وقت ان کے ماسک، ایک ہیلمٹ اور جیکٹ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجے میں ایک نیوز کے ڈائریکٹر نیوز نارتھ محمد عادل بھی زخمی ہوئے۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے شدت پسندوں کی جانب سے میڈیا نمائندوں پر تشدد اور نجی ٹی وی چینل پر حملے قابل مذمت ہیں۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ فتنہ پارٹی سے سیکیورٹی فورسز کے اہلکار محفوظ ہیں نہ میڈیا ورکرز محفوظ ہیں، اسلام آباد میں شرپسندوں اور بلوائیوں نے خواتین صحافیوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی جو شرمناک ہے، یہ ان جعلی نام نہاد پرامن سیاسی کارکنوں کا اصل اور گھناؤنا چہرہ ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ترجمان فراز مغل کا کہنا ہے کہ حکومت اوچھے ہتکنڈوں پر اتار آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا دفاتر پر حملے قابل مذمت ہیں، میڈیا دفاتر پر حملے کا مقصد انہیں پی ٹی آئی مظاہرے کی کوریج سے روکنا ہے۔ فراز مغل نے کہا کہ میڈیا کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے پیچھے حکومت ہے۔

Related Posts