اس وقت ملک کو دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے، رانا ثناء اللہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رانا ثناء اللہ
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: ملک میں حالیہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کو دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے، رواں برس سے اب تک دہشت گردی کے 514 واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر وزارتِ داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں وزیر داخلہ نے دہشتگردی کے واقعات میں مجموعی لحاظ سے اضافے کا اعتراف کیا۔

تحریری جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس وقت ملک کو دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے، رواں برس ابتک دہشت گردی کے 514 واقعات رونما ہوچکے ہیں، جس میں سے 307 واقعات صرف خیبرپختونخوا میں پیش آئے۔

وزیرِداخلہ نے بتایا کہ بلوچستان میں 189 سندھ میں 12 اسلام آباد 3 پنجاب میں دہشتگردی کے 3 واقعات ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایف آئی اے کی عمران خان کے فرنٹ مین طارق شفیع کے گھر کی تلاشی

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے واقعات کی وجوہات مقامی دہشتگرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی ہے اور ساتھ ہی ساتھ سرحد پار دہشتگرد تنظیموں کو کارروائیوں کی آزادی حاصل ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشتگرد تنظیمیں کوشش کررہی ہیں کہ زیادہ سے زیادہ علاقے ان کے قبضے میں ہوں اور اس کوشش کو عملی جامہ پہنانے کےلیے دہشتگرد تنظیموں نے امریکی انخلا کے بعد ترک شدہ جدید ہتھیار حاصل کر لیے ہیں۔

تحریری جواب میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اس میں رات کی تاریکی میں دور تک نشانہ بنانے والے ہتھیار بھی شامل ہیں، اسی وجہ سے دہشتگردوں کو کارروائیاں بڑھانے کا موقع مل گیا۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ دہشتگردی کی مشترکہ کارروائیوں کیلئے چھوٹی تنظیموں کے درمیان گٹھ جوڑ ہے اور سرحد سے متصل علاقوں میں دہشگرد تنظیمیں دوبارہ منظم ہو رہی ہیں۔

Related Posts