شعبۂ صحافت اور آزادئ اظہار کیلئے پابندیاں، قید و بند اور قتل جیسے ظالمانہ اقدامات نئے نہیں ہیں بلکہ جب سے بنی نوع انسان نے صحافت کا پیشہ اختیار کیا، صحافیوں پر ظلم و ستم کی داستان بھی کم و بیش اتنی ہی پرانی ہے۔
گزشتہ روز سینئر صحافی مطیع اللہ جان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہو گئے جو بعد ازاں فتح جنگ سے بازیاب ہوئے، اس پر عوام الناس کو مطیع اللہ جان نے ایک پیغام بھی دیا۔
مطیع اللہ جان کا پیغام
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ میں حفاظت کے ساتھ اپنے گھر واپس پہنچ گیا ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر اور میرے اہلِ خانہ پر کرم فرمایا۔
صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ میں دوستوں، قومی و عالمی صحافی برادری، سیاسی جماعتوں، سوشل میڈیا ، انسانی حقوق کے علمبرداروں، وکلاء تنظیموں اور عدلیہ کا تیز ردِ عمل پر شکریہ ادا کرتا ہوں، جس سے یہ ممکن ہوا۔
I am back home safe & sound. God has been kind to me & my family. I am grateful to friends, national & int. journalist community, political parties, social media & rights activists, lawyers bodies, the judiciary for their quick response which made it possible.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 22, 2020