کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 13 کروڑڈالر سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 7 ارب 30 کروڑ ڈالر کی سطح پر موجود ہیں۔
اسٹیٹ بینک کی گزشتہ روز جاری کردہ زرِ مبادلہ رپورٹ کے مطابق بیرونی قرضوں کی کی ادائیگی کے سبب مرکزی بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر کم ہوئے۔ مجموعی طور پر زرِ مبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ایشیائی ترقیاتی بینک سے بحران کی مد میں 1 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
زرِ مبادلہ رپورٹ کے مطابق سرکاری زرِ مبادلہ ذخائر 13 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی کمی سے 8 ارب 6کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں جبکہ اس سے قبل بتائے گئے زرِ مبادلہ ذخائر 8 ارب 46 کروڑ ڈالر تھے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اس وقت مجموعی طور پر ذخائر 15 ارب 77 کروڑ 26 لاکھ ڈالر ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کے باعث سالانہ ٹیکس اہداف میں 52 ارب روپے کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد سالانہ ٹیکس اہداف 5503 ارب مقرر کیے گئے ہیں۔
رواں مالی سال کے دوران مقررہ 5555 ارب روپے ٹیکس کی وصولیوں میں 52 ارب روپے کی کمی آئی ہے جبکہ ماہ ستمبر کے لیے ٹیکس وصولیوں کے مقررہ ہدف 468 ارب روپے کو 45 ارب روپے کمی کے ساتھ 423 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
ٹیکس اہداف میں کمی کا فیصلہ گزشتہ مالی سال میں ٹیکس وصولی میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ مالی کے لیے 1111ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: فیڈرل بورڈ: ریونیو شارٹ فال کے باعث سالانہ ٹیکس اہداف میں 52 ارب روپے کی کمی