وطنِ عزیز پاکستان میں آج کورونا وائرس نے مثبت اور منفی دونوں ہی سمت میں ریکارڈز قائم کیے جس پر وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے پریس کانفرنس کی جبکہ کورونا ویکسین کے حوالے سے حال ہی میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
آئیے کورونا وائرس کے پاکستان میں قائم کردہ 2 طرفہ ریکارڈ، پریس کانفرنس کی تفصیلات اور دیگر حقائق کا جائزہ لیتے ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ پاکستان میں عوام کورونا جیسے موذی مرض سے کب تک نجات حاصل کرسکیں گے۔
ملک بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال
تشویشناک بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کے باعث آج ملک بھر میں 89 افراد جان کی بازی ہار گئے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے جس سے مجموعی اموات کی تعداد 8 ہزار 500 کے قریب جا پہنچی۔
مجموعی طور پر 4 لاکھ 23 ہزار 179 افراد پاکستان بھر میں کورونا کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد 2 ہزار 885 ہے۔
حوصلہ افزاء ریکارڈ یہ بھی قائم ہوا کہ ملک بھر میں 13 ہزار 932 افراد محض 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے صحتیاب ہوئے جس سے صحتیاب افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 70 ہزار 474 ہو گئی۔
فعال کیسز کی صورتحال
پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ فعال کیسز کیا ہوتے ہیں؟ یہ ان افراد کی تعداد ہے جو کورونا وائرس میں مبتلا ہیں جبکہ قبل ازیں بیان کردہ 4 لاکھ 23 ہزار 179 افراد کورونا وباء کے آغاز سے اب تک کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد ہے۔
گزشتہ روز ملک بھر میں 55 ہزار 354 کورونا وائرس کے فعال کیسز تھے جن کی تعداد آج 44 ہزار 218 رہ گئی یعنی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فعال کیسز کی تعداد میں 11 ہزار 136 کیسز کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
دنیا بھر کی صورتحال
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں 6 کروڑ 80 لاکھ 17 ہزار 832 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جن میں سے 15 لاکھ 52 ہزار 303 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
سب سے زیادہ کورونا وائرس نے امریکا کو متاثر کیا جہاں 1 کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار 339 افراد کورونا کا شکار ہوئے اور 2 لاکھ 90 ہزار 474 افراد ہلاک ہوئے۔
دوسرے نمبر پر کورونا سے متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک بھارت ہے جہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد 97 لاکھ 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 1 لاکھ 41 ہزار سے زائد بھارتی شہری لقمۂ اجل بنے۔
تیسرے نمبرپر کورونا سے متاثرہ ملک برازیل ہے جہاں کورونا وائرس نے 66 لاکھ 28 ہزار 65 افراد کو متاثر کیا جبکہ 1 لاکھ 77 ہزار 388 افراد کی جان لے لی۔
چوتھا کورونا سے متاثر ملک روس ہے جہاں 25 لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد کوروان کا شکار جبکہ 44 ہزار 159 ہلاک ہوئے۔
پانچواں بڑا کورونا سے متاثر ملک فرانس ہے جہاں 22 لاکھ 95 ہزار 908 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے جبکہ 55 ہزار 521 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کی پریس کانفرنس
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا صورتحال پر ایک اہم پریس کانفرنس کی اور عوام کو کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
معاونِ خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر شدت اختیار کرچکی، آج گزشتہ چند ماہ کے دوران سب سے زیادہ یعنی 89اموات ریکارڈ کی گئیں۔ کوونا ہر شعبۂ زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا کی روک تھام کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد آسان ہے، شہری ایس و پیز پر عملدرآمد پر توجہ دیں۔ محکموں کے سربراہان اور اداروں کے صدور ایس او پیز پر عمل یقینی بنائیں۔
برطانیہ میں کورونا پر تاریخ رقم
آج ایک 90 سالہ خاتون کو برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین لگائی گئی جو برطانیہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی تاریخ میں ایک یادگار لمحہ تھا۔
خاتون کو کورونا ویکسین لگائے جانے کے بعد برطانوی وزارتِ صحت نے ہیلتھ ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کورونا کو شکست دینے کی ابتدا ہے۔
پہلے ایک ہفتے کے دوران برطانیہ میں 8 لاکھ افراد ویکسین سے مستفید ہوسکیں گے جبکہ سب سے پہلے یہ ویکسین معمر مریضوں اور ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائے گی۔
پاکستان بھی ویکسین کیلئے تیار
اسلام آباد میں کورونا ویکسین خریدنے کیلئے وفاقی حکومت نے کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی گزشتہ روز قائم کی جس کا سربراہ وزیرِ منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر کو بنایا گیا۔
خصوصی کمیٹی میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیرِ اقتصادیات حماد اظہر، احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور معاونِ خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ممبران ہیں۔
کمیٹی کا کام کورونا ویکسین کو خریدنے کے عمل کی نگرانی کرنا ہے جس کے فیصلے حتمی قرار دے دئیے گئے۔ یہاں تک کہ کمیٹی وفاقی کابینہ سے بھی کسی توثیق یا تصدیق کی محتاج نہیں ہوگی۔
کورونا ویکسین کی آمد سے قبل پراپیگنڈہ
ایک طرف ساری دنیا کورونا وائرس کی ویکسین کی شدومد سے منتظر ہے کہ کب کورونا سے نجات کی کوئی صورت نکلے اور کب ہم اس مصیبت سے چھٹکارہ حاصل کریں تاہم دوسری جانب ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس نے کورونا ویکسین کی آمد سے قبل ہی سے انسانی پرائیویسی کیلئے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے۔
موجودہ صورتحال کے تناظر میں بہتر یہی ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین کے تجزئیے کا انتظار کیا جائے۔ دنیا بھر میں جو ویکسین استعمال ہوگی، وہی پاکستان میں بھی آئے گی جس کی آمد سے قبل کسی بھی منفی سوچ کا شکار ہونا کورونا مریضوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
اگر کسی شخص کو کورونا ویکسین پر کوئی شک ہے کہ یہ نینو پارٹیکلز سے بنی ہے یا اس کو استعمال کرنے والے افراد کے پل پل کی نگرانی کی جائے گی تو کورونا ویکسین استعمال نہ کرنے کی بجائے بہتر آپشن یہ ہے کہ ویکسین کا طبی و سائنسی معائنہ کرا لیا جائے۔
صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے 190 سے زائد کورونا سے متاثرہ ممالک کورونا ویکسین کے منتطر ہیں، اس لیے کسی بھی پراپیگنڈے کا شکار ہونے سے قبل ایک بار سوچ لینا بہتر خیال ثابت ہوسکتا ہے۔