کورونا وائرس نے تمام شعبوں کو برسوں پیچھے دھکیل دیا ہے،زبیرطفیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Zubair Tufail UGB
حکومت کی کوششوں نے کوویڈ 19 وبائی مرض کے دوران صنعت کو زندہ رکھا، یو بی جی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سیکریٹری جنرل اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیرطفیل نے کہاہے کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جب اقتدار سنبھالاتو ملکی معاشی معاملات دباؤکا شکار تھےاور کورونا وائرس نے تمام تر شعبوں کو برسوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ20ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا اور ایکسپورٹ بھی مسلسل کم ہورہی تھیں تاہم حکومت سنبھالنے کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے بعض اہم اقدامات کئے جس میں غیرضروری درآمدات پر پابندی اور ڈیوٹی میں اضافہ شامل تھا،جس کی وجہ سے درآمدات ایک سال میں تقریباً5ارب ڈالر کم ہوئیں اوردوسرے سال میں جاری کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب ڈالر سے کم ہوکرصرف3ارب ڈالر رہ گیا جو وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں انکی حکومت کی بڑی کامیابی ہے تاہم موجودہ حکومت مہنگائی میں کمی کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہ کرسکی۔

زبیر طفیل نے کہا کہ موجودہ دورحکومت میں مہنگائی کا بڑا طوفان آیا ، آٹے، چینی، دالوں، بکرے، بچھیا، مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں نہ رکنے والا اضافے نے غریبوں چیخیں نکال دی ہیں، عام آدمی کی آمدنی بڑھنے کے بجائے گھٹ گئی اور مہنگائی کے اس طوفان نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کورونا وائرس کی وباء پر ذہانت سے قابو پانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ پڑوسی ملک ہندوستان میں وہاں کی حکومت کی ناقص حکمت عملی کے سبب کئی لاکھ افراد کورونا وائرس کا شکارہوکر دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں لیکن پاکستان میں حکومت کی کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے کی گئی موثر حکمت عملی سے روزانہ کی اموات کم ہو گئیں جسے دنیا بھر میں سراہاگیا خصوصاً ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کورونا کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی۔

مزید پڑھیں:اجتماعی جدوجہد سے پاکستان کومضبوط معاشی ملک بناناہوگا،ایس ایم منیر

زبیرطفیل نے مزید کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں کی طرح پاکستان کی معیشت بھی بحران کا شکار ہوگئی تومگر پی ٹی آئی حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعہ صنعتکاروں کوکم شرح سود پر قرضے مہیا کئے اورکئی قرضوں کی ادائیگی کو مؤخر بھی کیا جس کی وجہ سے کاروباری طبقے نے سکون کا سانس لیا اورملکی معیشت کا پہیہ کسی نہ کسی طرح رواں دواں ہے۔

یو بی جی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کراچی کے عوام وزیراعظم عمران خان کی توجہ کا انتظار کررہے ہیں کہ کب انکے شہر کا افرااسٹرکچر بہتر ہوگا،کراچی کے عوام نے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 14نشستیں دلوائیں لیکن کراچی کی خراب صورتحال میں کوئی بہتری نہ آسکی۔

شہریوں کو صاف پانی میسرنہیں،گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے، شہرحالت ابتر ہے،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اورکئی علاقے موہنجو ڈارو کا منظر پیش کررہے ہیں،کراچی سے 65فیصد ٹیکس لے کر کراچی کو ہی نظر انداز کیا جارہا ہے ،کراچی کو دیرپاانفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔

Related Posts