کورونا کے اثرات پر ملکر ہی قابو پایا جاسکتا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کورونا وائرس کو پوری دنیا کیلئے دوسری جنگ عظیم کے بعد درپیش سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے 10نکاتی ایمرجنسی پلان پیش کیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں معاشی بحران کو روکنا ہے تو بین الاقوامی برادری کو کچھ اہم ترجیحی اقدامات کرنا ہونگے کیونکہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اتنے بڑے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے وسائل نہیں ہیں اور غریب ممالک کورونا کے معاشی اثرات سے نکلنے کیلئے قرضوں اور امداد کے منتظر ہیں۔

وزیر اعظم عمران خا ن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دو روزہ خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قرضوں کی معطلی اور امیر ممالک میں رکھے ہوئے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی پر زور دیااور کم آمدنی والے ممالک کے لئے قرض کی معطلی،کم ترقی یافتہ ممالک کے قرض کی منسوخی، متفقہ کثیر جہتی فریم ورک کے تحت دوسرے ترقی پذیر ممالک کے عوامی شعبے کے قرض کی تنظیم نواورامداد سمیت دیگر تجاویز پیش کی ہیں۔

کورونا وائرس کی دوسری لہر نے اس وقت پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں ایک بار پھر کیسز میں تیزی کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونیوالوں کی تعداد سے 6 کروڑ 62 لاکھ جبکہ 15 لاکھ 24ہزارافراد موذی وباء سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس نے جہاں انسانی صحت کو متاثر کیا وہیں پوری دنیا میں کاروبار زندگی بھی منجمد ہوکر رہ گیا ہے، پاکستان کے کئی شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور کاروبار وعام معمولات پر پابندی عائد ہے اسی طرح جرمنی، امریکا، برطانیہ ودیگر ممالک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا دائرہ بڑھایا جارہا ہے۔

کورونا وائرس سے انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ پسماندہ وترقی پذیر ممالک پر بدترین معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں، معاشی سرگرمیاں ماند پڑنے کی وجہ سے غریب ممالک کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ایسے میں وزیراعظم پاکستان کی تجاویز قابل تحسین ہیں جبکہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عمران خان کورونا کی وباء پھیلنے کے وقت شروع میں بھی غریب ممالک کے قرضوں کی معافی و ریلیف کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے کورونا سے بچاؤ کیلئے کئے جانیوالے ابتدائی اقدامات کو پوری دنیا میں سراہا گیا، اس اب ضرورت اس امر کی ہے کہ امیر ممالک مشکل کی اس گھڑی میں غریب و ترقی پذیر ممالک کی مدد کیلئے آگے آئیں اور قرض منسوخ کریں اور اگر یہ ممکن نہیں تو حالات معمول پر آنے تک معطل کرنے پر غور کریں اور مشترکہ فریم ورک بناکر دنیا کو اس موذی وباء کے اثرات سے بچانے کیلئے ملکر اقدامات اٹھائیں۔

Related Posts