ملتان کی ماڈل کورٹ نےماڈل قندیل بلوچ کے قتل سے متعلق مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیاجوکل سنایاجائےگا۔
تفصیلات کے مطابق ملتان کی ماڈل کورٹ میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت مکمل ہوگئی، ماڈل کورٹ کے جج عمران شفیع نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے فریقین کے دلائل اور گواہوں کے بیانات اور جرح مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو کل سنایا جائےگا۔
ملزمان وسیم ، مفتی عبدالقوی، اسلم شاہین، ظفر اقبال، عبدالباسط اور حق نواز عدالت میں پیش ہوئے، قندیل بلوچ کی والدہ بھی عدالت میں موجود تھیں ۔ قتل کیس کے تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہیں، تاہم مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم جیل میں ہیں
پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کی وجہ سے ناراض تھا، جس پر وہ انہیں غیرت کے نام پر قتل کرکے فرار ہوگیا۔
مرکزی ملزم وسیم نے قتل کے اگلے روز پولیس کو ازخود گرفتاری دے کر اور اقبال جرم بھی کیا تھا تاہم بعدمیں عدالت میں باقاعدہ فرد جرم عائد کی گئی تو اس نے انکار کردیا تھا۔
قندیل بلوچ کے قتل کیس کا معاملہ گزشتہ ساڑھے 3 سال سے عدالتوں میں زیر سماعت تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے قندیل بلوچ کے والدین کی جانب سے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔
قندیل بلوچ کی والدہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی بیٹی کا قتل مفتی عبدالقوی کے ایماء پر ان کے بیٹوں نے کیا تھا۔
واضح رہے کہ قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016ء کی شب ملتان کے علاقے مظفر آباد میں قتل کیا گیا تھا۔