وزارت بین الصوبائی رابطہ کے افسران نے کھیلوں کے نام پر لاکھوں روپے بٹور لئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Corruption revealed in the Ministry of Inter-Provincial Coordination

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وزیر اعظم پورٹل پر وزارت بین الصوبائی رابطہ کے 35افسران کی طرف سے لاکھوں روپے اعزازیہ کے نام پر وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے،وزیر اعظم پورٹل نے وزارت سے وضاحت مانگ لی۔

وزارت نے لاکھوں اعزازیہ لے کرماتحت ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے کمنٹس مانگ لئے ، جن افسران نے لاکھوں اعزازیہ لیا انہی افسر ان نے انکوائری بھی مارک کر دی ، وزارت بین الصوبائی رابطہ میں اعزازیہ کے نام پر وزارت کے سیکریٹری سے لے کر نائب قاصد و ڈرائیورز میں لاکھوں روپے تقسیم کئے گئے۔

فروری سے پاکستان میں کھیل ہی نہیں ہو رہے لیکن وزارت کے سیکریٹری سے نائب قاصد تک کو بہتر کارکردگی کے نام پر لاکھوں کا اعزازیہ دیا گیا، وزات کی طرف سے سیکشن آفیسر منور حسین نے اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی سے ان ادائیگیوں پر جواب مانگ لیا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ منور حسین نے بھی پورٹل پر درج شکایت کے مطابق 31ہزار وصول کیے، اسپورٹس بورڈ کے قائم مقام ڈی جی کی ذمہ داری سیکرٹری کے پاس ہے جنہوں نے 73ہزار 475 وصول کیے ۔

قومی حزانے سے وصولی کرنے والوں میں سیکرٹری سے لے کر ڈرائیور اور نائب قاصد تک 35سے زائد افراد شامل ہیں،وزیر اعظم پورٹل پر شکایت کے بعد وصولی کرنے والے افسران نے خود سے ہی جواب طلب کر لیا۔

رقم کی وصولی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی طرف سے کی گئی ہے،پورٹل پر درج کی گئی شکایات کے مطابق سابق سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ محمد علی شہزادہ نے اعزازیہ کے نام پر 73ہزار 475،ایڈیشنل سیکرٹری آمنہ عمران 73ہزار 360،سینئر جوائنٹ سیکرٹری عارف ابراہیم 73ہزار360،سینئرجوائنٹ سیکرٹری ایڈمن سید خالد گردیزی 70ہزار860،انس خان نے 61ہزار115،ڈپٹی سیکرٹری سپورٹس فیاض الحق نے 41ہزار805وصول کئے۔

سینئر پرائیوٹ سیکریٹری ٹو منسٹر منور حسین نے 35ہزار805،سٹاف افسر ٹو منسٹر محمد عمر نے24ہزار385،سیکشن افسر پرویز اقبال بھٹی نے 27ہزار835،سیکشن افسر سپورٹس منور حسین نے 31ہزار285،سیکشن افسر سپورٹس شازیہ میر نے 42ہزار136،سیکشن افسر بجٹ ذیشان احمد نے 37ہزار830،سیکشن افسر جنرل فرحان اختر نے 20ہزار935،سیکشن افسر ایڈمن ون جنید عالم نے 18ہزار635،سیکشن افسر بجٹ انعام نے 20ہزار095،سینٹر پرائیوٹ سیکرٹری ٹو سیکرٹری نوید میر نے 47ہزار905روپے لئے۔

اسسٹنٹ پرائیوٹ سیکرٹری ٹو سیکرٹری محمد اقبال نے 29ہزار975،ریسرچ آفیسر محسن رضا جعفری نے 24ہزار385،اسسٹنٹ پرائیوٹ سیکرٹری خانس علی شاہ نے 29ہزار215،اے پی ایس وقار محمود 17ہزار55،پی ایس برائے ایڈیشنل سیکرٹری عضمت جاوید چوہدری 46ہزار380،اے پی ایس کو سینئر جوائنٹ سیکرٹری ٹو ایڈمن ارشد محمود 21ہزار615،اے پی ایس ٹو سینئر سیکرٹری سپورٹس علی عمران 16ہزار،نائب قاصد عبد الغفار نے 6ہزار روپے وصول کئے۔

اے پی ایس آفتاب احمد نے 32ہزار،اسسٹنٹ ٹو سیکشن آفسر طاہر محمود انے 8ہزار ،نائب قاصد تصور اقبال نے 7ہزار،نائب قاصد محمد آصف نے 6ہزار ،نائب قاصد ثمر عباس نے 9ہزار،اسسٹنٹ طارق حسین نے 24ہزار،اے پی ایس شہزارد ماجد نے 17ہزار،اسسٹنٹ خالد محمود نے 17ہزار،ایس سی ڈی خضر حسین نے 7ہزار،قاصد ارشد نے 5ہزار،نائب قاصد ضیاء الرحمان نے 5ہزار وصول کیے۔

ذرائع کے مطابق پورٹل پر شکایت کے بعد وزیر اعظم نے وزات سے جواب طلب کیا جس پر وزات وصولی کرنے والے افسران نے سپورٹس بورڈ سے ہی جواب طلب کر لیا،وزات کی طرف سے سیکشن آفیسر منور حسین نے سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل سے ان ادائیگیوں پر جواب مانگا ہے۔

مزید پڑھیں: سابق سپراسٹار جاوید میاں داد نے بھی ملبوسات کی دنیا میں قدم رکھ دیا

حیران کن بات یہ ہے کہ منور حسین نے بھی پورٹل پر درج شکایت کے مطابق 31ہزار وصول کیے جبکہ اسپورٹس بورڈ کے قائم مقام ڈی جی کی ذمہ داری سیکرٹری کے پاس ہے جنہوں نے 73ہزار وصول کیے۔

Related Posts