احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا کی صورتحال بدترین ہوسکتی ہے، عالمی ادارہ صحت

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Coronavirus crisis may get 'worse and worse and worse', warns WHO

جنیوا :عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر سخت نہ کیں تو دنیا میں کورونا وائرس کی صورتحال بد سے بدترین ہوسکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے مطابق صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل نہ کیا گیا تو دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وباء کی صورتحال بدترسے بدترین ہو سکتی ہے، دنیا کی پہلے والے معمول پر واپسی مستقبل قریب میں ممکن نظر نہیں آتی۔

دوسری جانب کورونا وائرس سے ہونے والی معاشی ابتری اور مہنگائی نے دنیا میں بھوک و افلاس کی شرح میں اضافہ کر دیا ہے۔اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ صورتحال جاری رہی تو 2030 تک بھوک افلاس کے خاتمے کا منصوبہ مکمل نہیں ہو پائے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونیوالے عالمی بحران کی تازہ ترین صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے سربراہ ڈبلیو ایچ او نے میڈیا سے خطاب میں کہا ہے کہ مستقبل قریب میں زندگی معمول پر آنے کے آثار بہت کم نظر آ رہے ہیں۔

جنیوا میں ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک کورونا سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات میں غلط سمت میں جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ جن احتیاطی تدابیر اور اقدامات کی باتیں ہو رہی ہیں، ان پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس سے 2 لاکھ 53 ہزار604 افراد متاثر، 5 ہزار 320 جاں بحق

ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ اس وقت دنیا میں کورونا کے کیسز کی تعداد ایک کروڑ 30لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 5لاکھ سے زائد متاثرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان کیسز میں سے 80فیصد صرف 10ممالک سے ہیں ۔

Related Posts