کورونا وائرس:کے ڈی اے کا دفتر کھلا رکھنے پر ملازمین میں شدید اضطراب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Officers Club Managing Committee meet Director General KDA

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے دیگر ادارے کورونا وائرس سے بچاؤ کی غرض سے بند کرنے کے احکامات کے باوجود ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) کا دفتر واقع سوک سینٹر کھلا رکھنے پر ملازمین و افسران میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ ہمرا کیا قصور ہے جو ہمیں دفتر بلا کر کورونا وائرس کے حوالے کر دیا گیا ہے،بدھ کے روز حکومت سندھ نے یہ حکم نامہ جاری کیا تھا کہ تمام سرکاری، نیم سرکاری، اور نجی ادارے جمعرات 19مارچ سے پیر23مرچ تک 5روز کے لیے بند رہیں گے، کیوں کہ عموماََ ہفتہ اور اتوار کوتعطیل ہوتی خصوصاََ سرکاری اداروں میں جبکہ پیر 23مارچ کو سرکاری طور پر یوم قرارداد پاکستان کی تعطیل ہوتی ہے۔

سندھ حکومت نے جمعرات اور جمعہ کو بھی تعطیل کا اعلان کر کے شہریوں کو گھروں میں محدود رہنے کی اپیل کی تھی، تاہم سنگدل کے ڈی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی ہدایت ہے کہ ہم ادارہ ترقیات کھلا رکھیں اور حفاظتی انتظامات کر لیں۔

واضح رہے کہ ادارہ ترقیات میں پلاٹوں کی ٹرانسفر، موڈیشن اور شفٹنگ سمیت مختلف اقسام کے کام لیے کر شہری یہاں جمع ہوتے ہیں، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کو صرف گراونڈ فلور پر ونڈو تک محدود رکھا جا رہا ہے اور اوپر آنے کی اجازت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، ایسے میں وہاں آنے والا کوئی بھی شخص اگر کورونا وائرس کا متاثر ہوا تو خدشہ ہے کہ وہ کے ڈی اے کے کلرک میں منتقل نہ ہو جائے۔

ایسی صورتحال میں سینکڑوں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ یہاں بیک وقت ہزاروں لوگ موجود ہوتے ہیں، اس حوالے سے کے ڈٰی اے ایمپلائز یونین کے سرپرست اعلیٰ نوید انور نے کہا ہے کہ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔

ادارہ ترقیات کے ملازمین کو بھی تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے سوک سینٹر کو فوری بند کیا جائے، جبکہ دیگر ملازمین اور یونینز کے نمائندوں کا بھی یہ ہی کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور اس کے وزیر بلدیات کا نام استعمال کر کے کے ڈی اے کے ملازمین کو داو پر لگانا مناسب نہیں انتظامیہ فوری ایکشن لے اور اگر اب سندھ حکومت منگل کو ادارے بند کرنے کا حکم دے تو کے ڈی اے کو بھی بند کیا جائے۔

Related Posts