اسلام آباد: سینیٹر رحمان ملک کا پاکستانی عوام سے کورونا کیخلاف ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں قوم کو ناامید نہیں کررہا بلکہ اصل صورتحال بیان کررہا ہوں کہ کورونا کے باعث اموات میں آئے روز اضافہ ہوگا۔
سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پہلے دن سے کہتا آرہا ہوں کہ اگر ایس اس پیز پر سختی سے عمل نہ کروایا گیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہونگے، امپیریل کالج لندن کے مطابق جنہوں نے میرے خدشات کی تائید کی ہے کہ کورونا کی وجہ سے اموات 80 ہزار سے 25 لاکھ ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جون، جولائی اور اگست پاکستان میں کورونا وائرس کیسز و اموات میں شدت سے اضافہ ہوگا، عوام سے اپیل ہے کہ گھروں میں رہے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے اجتناب کرے۔
سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بحیثیت چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ پچھلے دنوں وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ سے آرمی کے ذریعے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کا کہہ چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر میری تجاویز پر بروقت عمل ہوتا تو صورتحال آج قدرے مختلف ہوتی، اب صوبے اور وفاق محدود علاقوں میں لاک ڈاؤن کروا رہے ہیں جو ناکافی ہے۔
حکمران کشمکش میں مبتلا ہیں اور عوام کو خطرات میں دھکیل چکے ہیں، بدقسمتی سے حکمران اصل مسائل سے ہٹ کر چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑ رہے ہیں، حکمرانوں کو اب تک کورونا وائرس کی تباہی کا اندازہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر دس ملین وینٹی لیٹرز درآمد کرے اور ہسپتالوں کو سہولیات سے لیس کرے، حکومت اسکول، کالج و یونیورسٹیوں کی بلڈنگ کو کورونا کے مریضوں کیلئے وراڈز میں تبدیل کرے، کورونا کی شدت امریکہ و دوسرے ممالک سے بھی پاکستان میں سخت ہوگی، چین کی مدد طلب کی جائے۔