جنیوا: ا قوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اگرعالمِ انسانیت سے غلاموں کی تجارت ختم کرنی ہے تو نسل پرستی سے جنگ بھی ضروری ہے تاکہ تعصب و امتیاز کے خاتمے کے بعد غلامی کی بد ترین روایت بھی ختم ہوجائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ غلاموں کی تجارت انسانی ظلم و ستم کاسب سے خوفناک مظہر ہے اور آج بھی ہم اِس کے سائے تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ اگر زمین کے باسی یہ چاہتے ہیں کہ غلامی ختم کردی جائے تو اس راستے پر آگے بڑھنے کیلئے غلامی کی نسل پرست میراث سے جنگ کرنا ہوگی۔ نسل پرستی کے خاتمے کے بعد ہی انسانوں کی غلامی ختم کی جاسکتی ہے۔
The slave trade is one of history’s most appalling manifestations of human brutality. Sadly, we continue to live it its shadow.
We can only move forward by confronting the racist legacy of slavery together. #RememberSlavery https://t.co/i1KrAkxhkq
— António Guterres (@antonioguterres) August 23, 2020
یاد رہے کہ وطنِ عزیز پاکستان سمیت دنیا بھر میں غلاموں کی تجارت کی یاد اور ظالمانہ روایت کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد انسانوں کو غلام بنانے کے رواج کا خاتمہ ہے۔
سن 1791ء میں 22 اور 23 اگست کی درمیانی شب سینٹو ڈومینگو میں غلاموں کی تجارت کے خاتمے کا آغاز ہوا جو آج کل ڈومینین ری پبلک اور ہیٹی کہلاتا ہے جس کی یاد میں ہر سال 23 اگست کے روز غلاموں کی تجارت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جانے لگا۔
مزید پڑھیں: دُنیا بھر میں غلاموں کی تجارت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے