راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قبائلی عوام دشمن طاقتوں کے سہولت کاروں پر نظر رکھیں، سیکیورٹی فورسز اور مقامی آبادی کے باہمی تعاون سے ہی شرپسندوں کا خاتمہ ممکن ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کےترجمان میجرجنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ نے میرانشاہ کادورہ کیا اور شمالی اورجنوبی وزیرستان کےقبائلی عمائدین سے بات چیت کی.
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے لئے بھرپور کردار ادا کررہا ہے، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کےعمل سے دہشت گردوں کی آمدورفت کم ہوئی ہے، پاک افغان بارڈرپرباڑ لگانے اور دیگراقدامات سے بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دیرپا امن افغانستان میں امن سے جڑا ہے،کیونکہ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ہمسایہ ملک ہے۔ جتنا پاکستان میں امن کے خواہش مند ہیں اتنا ہی افغانستان میں ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قبائلی عمائدین اپنے نوجوانوں کی رہنمائی کرتے رہیں، بزرگوں کا تجربہ اور دانش اور نوجوانوں کی صلاحیتیں اور ان کی توانائی کامیابی کا فارمولہ ہے۔ قبائلی عوام دہشت گردوں کے سہولت و معاونت کاروں سے ہوشیار رہیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دیسی ساختہ بارودی سرنگوں کے واقعات کی روک تھام میں محتاط رہیں، شہری شدت پسندوں کے سہولت کاروں سےمتعلق چوکنا رہیں شدت پسندوں کے ساتھ طاقت کے ذریعے نمٹنا بڑا مسئلہ نہیں، جانی نقصان سے بچنے کے لئے فورسز مکمل تحمل کامظاہرہ کرتی ہے.
انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر پر امن شہریوں کے درمیان رہ کے دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کام کرتے ہیں، سیکیورٹی فورسز کی شہادتوں کے باوجود ہم نہیں چاہتے کہ ان عناصر سے نمٹنے کے دوران عام شہری متاثر ہوں۔ باہم تعاون سے ہی ایسے دہشت گردوں کو شکست دے سکتے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل سے امن اور استحکام و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا۔
اس موقع پر قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کو سیکیورٹی فورسزسے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی. قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کو قبائلی علاقوں میں مزید ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ دیگر منصوبےجلد مکمل کرنے کی بھی درخواست کی۔