قومی سلامتی پر جامع پالیسی کی تشکیل زبردست اقدام ہے۔آرمی چیف

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پر جامع پالیسی کی تشکیل زبردست اقدام ہے جبکہ عسکری سکیورٹی قومی سلامتی کا صرف ایک پہلو ہے۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی سلامتی کے اجراء کے موقعے پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملٹری سکیورٹی کو قومی سلامتی کا صرف ایک پہلو کہا جاسکتا ہے، تمام پہلوؤں پر مشتمل جامع سلامتی پالیسی پر دستاویز احسن اقدام ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کے عوامی ورژن کا اجراء کر دیا

غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف نے قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینے کے پی ٹی آئی حکومت کے اقدام کو شاندار الفاظ میں سراہا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ یہ دستاویز قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس کے دوران ملک کی سکیورٹی صورتحال اور افغانستان سمیت خطے سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ اس موقعے پر ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا جس میں افغانستان کی صورتحال زیرِ غور آئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، عسکری حکام اور متعلقہ وفاقی وزراء اجلاس میں شریک ہوئے۔ افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پہلی قومی سلامتی پالیسی کے عوامی ورژن کے اجراکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمر ان خان نے کہاکہ قومی سلامتی پالیسی ہماری حکومت کی اولین ترجیح تھی، قومی سلامتی پالیسی 2022-2026کا محور حکومت کا وژن ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت یقین رکھتی ہے کہ ملکی سلامتی کا انحصار شہریوں کی سلامتی میں مضمر ہے۔کسی بھی قومی سلامتی پالیسی میں قومی ہم آہنگی اور لوگوں کی خوشحالی کو شامل کیا جانا چاہئے، جب کہ بلاامتیاز بنیادی حقوق کی ضمانت ہونی چاہئے۔

Related Posts