25ہزار اجرت نہ دینے والے اداروں کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

CM Sindh warns against paying less than minimum wage

کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کے سونامی کے باعث بدتر حالات ہیں اور اشیاء خوردنوش کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں ،25ہزار روپے کم ازکم اجرت کے قانون پر سختی سےعمل کیاجائے،25ہزار اجرت نہ دینے والے اداروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

اشیاء خوردنوش کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں ،پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بھی بے بہا اضافہ کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے یہ بات آج سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ کم از کم اجرت مقرر کرنا سندھ حکومت کا استحقاق ہے اور عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ کم از کم اجرت کا اطلاق عارضی اور یومیہ اجرت والے مزدوروں پر بھی ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث غریب ، غریب تر ہوتا جارہا ہے اور متوسط طبقہ بھی اپنے اخراجات پورے نہیں کر پارہا ہے۔

مزید پڑھیں:
مہنگائی کا طوفان لمحہ فکریہ!!!

آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے، اسد عمر

سندھ کابینہ نے فیصلہ کیاہےکہ 25ہزار روپے کم ازکم اجرت کے قانون پر سختی سےعمل کیاجائے ،ہم کم از کم اجرت 25 ہزار روپے ہر نجی وسرکاری ادارے میں یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے محکمہ لیبر میں شکایات سیل بنایا جائے گاجو ادارہ کم ازکم اجرت 25ہزار نہیں دے گا اسکےخلاف کاروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اب مہنگائی کی وجہ سےلوگوں میں رونے کی سکت میں بھی نہیں رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت کو اپنی مرضی کےقوانین لانےسےفرصت نہیں ہے،حقیقت پر بات کرنے کےبجائے پروپیگنڈا شروع کردیتےہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میڈیا کےخلاف طاقت کے استعمال پر ہم میڈیا کےساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں اساتذہ کی بھرتی کیلئےآئی بی اے کےذریعے ٹیسٹ لیے گئےتھے۔

سندھ کابینہ نےاساتذہ بھرتی کیلئے اہلیت کامعیار مقرر کیاہے۔ہم نےمیرٹ کا خیال رکھتےہوئے آئی بی اےسےٹیسٹ کرایا۔ٹیسٹ کے نتائج میں سیکڑوں طلبہ پاس نہیں ہوسکے،ہمیں اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیاکہ خواتین کیلئے اہلیت کا معیار 50فیصد مارکس کیاجائے۔خصوصی صلاحیتوں کےحامل طلبہ کے33فیصد مارکس مقرر کیے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ وفاقی حکومت نے کچھ دنوں پہلے ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کاربن کریڈٹ کو قومی اثاثہ قرار دیاجائے،فاریسٹ اور ماحولیات صوبائی معاملات ہیں۔ ہمارے مینگروز پلانٹیشن کی دنیا نےتعریف کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خود کچھ کرتی نہیں اور صوبے کےاچھے کام پر وفاقی حکومت قبضہ کرلیتی ہے۔آئینی طور پر کاربن ایشو صوبائی معاملہ اور اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ کم ازکم اجرت 25ہزار روپے سےبڑھاناہوگی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان نیوی کو 200ایکڑ زمین قانونی کارروائی مکمل کرکے دی ہے۔

مزید پڑھیں:
کیا گندم کی قیمتوں میں اضافے کی ذمے دار سندھ حکومت ہے؟

پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں کے علاوہ دیگر اشیاء کا دنیا سے موازنہ کیوں نہیں کیا جاتا؟

انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کو زمین قانون کےمطابق دیتےہیں۔ملیر ایکسپریس وے کا ایک روٹ طے ہوا تھا۔پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ بورڈ نے ملیر ایکسپریس وے روٹ تبدیل کرنے کی سفارش کی،روٹ تبدیل ہونےسےمنصوبےکی لاگت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے منطق کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ان کےدور میں مکمل بدانتظامی ہے۔گزشتہ سال بھی کہاکہ گندم کی اسمگلنگ روکیں۔ اس سال بھی یہی حال ہے۔

ہمیں دو ماہ قبل کہاگیاکہ گندم ریلیز کریں۔ہاں! یہاں آٹا 70روپے کا مل رہاہے۔جہاں 55کا آٹا مل رہاہے وہ جانوروں کو نہیں کھلا سکتے۔ہر ملک اپنےشہریوں کا خیال رکھتاہے۔

ہمیشہ کہتاہوں کہ اگر دوسرے ملکوں میں مہنگا ہے تو تم وہاں چلے جاؤ،ہماری جان چھوڑو۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا کام ہر چیز دوسرے پر ڈالنا ہے۔ان کا ہر کام جھوٹ پر مبنی ہے۔ان کو اپنےاندر خامیاں نظر نہیں آتیں۔

Related Posts