عدم اعتماد پر 172ارکان کی حمایت، نئی حکومت 10دن میں آجائیگی۔وزیر اعلیٰ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدم اعتماد پر 172ارکان کی حمایت، نئی حکومت 10دن میں آجائیگی۔وزیر اعلیٰ
عدم اعتماد پر 172ارکان کی حمایت، نئی حکومت 10دن میں آجائیگی۔وزیر اعلیٰ

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر 172سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے، نئی حکومت آئندہ ایک ہفتے یا 10 روز میں آجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک کی بہتری کیلئے ہر جماعت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، متحدہ کے مطالبات پر اعتراض نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نام لیے بغیر تنقید، شہباز شریف مریم نواز کی بات کر رہے ہیں۔ شیریں مزاری

میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر 172 سے زائد اراکین حامی ہیں، چوہدری پرویز الٰہی کا بیان آگیا، آئندہ آنے والی حکومت سے درخواست ہے ایوانِ صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کی یونیورسٹیاں بند نہ کریں۔

گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جامعات کے طلبہ و طالبات کا آخری سال ہے۔ ملک بھر کے عوام نے بلاول بھٹو سے کہا کہ حکومت سے ہماری جان چھڑوا دو۔ حکومت تحریکِ عدم اعتماد کیلئے 28مارچ سے آگے نہیں جاسکتی۔

ایک صحافی نے پوچھا کہ عمران خان ڈی چوک میں 10لاکھ افراد لا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ پورا کر لیا ہو تو 10 لاکھ لوگ بھی آجائیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومتی افراد کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن کے نمبر پورے نہیں۔ یہی بات ہے تو آج ہی قومی اسمبلی اجلاس بلوائیں اور ووٹنگ ہوجانی چاہئے۔ انتخابی اصلاحات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ ہر مہینے یہاں آ کر حاضری لگوانی پڑتی ہے۔ 

Related Posts