سی ڈی اے کی نادہندگان سے ریکوری میں ناکامی: خزانے کو ساڑھے 10 ارب روپے کا نقصان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سی ڈی اے کی نادہندگان سے ریکوری میں ناکامی: خزانے کو ساڑھے 10 ارب روپے کا نقصان
سی ڈی اے کی نادہندگان سے ریکوری میں ناکامی: خزانے کو ساڑھے 10 ارب روپے کا نقصان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی  ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) آڈٹ پیراز اور نادہندگان سے اربوں کی ریکوری کرنے میں تاحال ناکام ہے جس کے باعث قومی خزانے کو ساڑھے 10 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

سی ڈی اے کی جانب سے غیر شفاف اور  غیرمسابقتی عمل کے ذریعے پرائم لوکیشن پر موجودقیمتی8.47ایکڑ اراضی کا پلاٹ میٹرو کیش اینڈ کیری کو ملی بھگت سے کوڑیوں کے داموں الاٹ کرکے قومی خزانے کو 10ارب52کروڑ70لاکھ26ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔/

افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے بغیر این ڈی سی کے میکرو حبیب پاکستان لمیٹڈ کو ٹرانسفر بھی کر دیا گیاجبکہ قائمہ کمیٹی کے واضح احکامات کے باوجود اختیارات سے تجاوز کرنے والے کسی افسر کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں نہ لائی جاسکی، چیئرمین سی ڈی اے اور ترجمان سی ڈی اے نے جواب دینے کے بجائے راہ فرار اختیار کرلی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کپتان کی تبدیلی سرکاربھی کرپٹ سی ڈی اے افسران کے گرد گھیرا تنگ نہ کرسکی۔حکومت کی پالیسز اور اقدامات بے اثر ثابت ہو نے لگے ہیں۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق سی ڈی اے نے کمرشل پلاٹ نمبر 1اے، سیکٹرآئی الیون فورسبزی منڈی سائز 8.97ایکڑ(43,414سکیئر یارڈ)میٹرو کیش اینڈ کیری کو 10ہزار20روپے فی سکیئر یارڈ میں الاٹمنٹ کر دیااور پھر میکرو حبیب پاکستان لمیٹڈ کو این ڈی سی کے بغیر خلاف ضابطہ ٹرانسفر بھی کر دیا گیا۔

حیران کن امر یہ ہے کہ اسی روز اس سے ملحقہ کمرشل پلاٹ نمبر 2بی اور3بی 2لاکھ 52ہزار5سو روپے فی مربع گز بولی منظور کرکے الاٹ کیے گئے  جو میٹرو کیش اینڈ کیری کو الاٹ کیے جانے والے پلاٹ کے10ہزار5سوروپے فی مربع گز ریٹ سے 2لاکھ 42ہزارروپے زیادہ ہے۔

سی ڈی اے شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ افسران اور بورڈممبران کے اختیارات سے تجاوز کے اس غیر شفاف اور  غیر مسابقتی عمل کے باعث قومی خزانے کو 10ارب52کروڑ70لاکھ26ہزار روپے کا نقصان پہنچا یا گیا  اور اس کے ساتھ ساتھ ایک ایکڑ اراضی مفت میں میٹرو کیش اینڈ کیری کو دے دی گئی۔ 

اس غیر قانونی عمل کا انکشاف اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا تو قائمہ کمیٹی نے وزارت کیڈ کو موجودہ مارکیٹ ریٹ وصول نہ کرنے والے ذمہ داران کاتعین کرکے ریکوری اور کاروائی کرنے کی سفارش کی گئی،  تاہم کوئی ریکوری یاعملی کاروائی تا حال  عمل میں نہ لائی جاسکی۔

اس ضمن میں سی ڈی اے چیئرمین عامر علی احمد سے متعدد رابطے کیے گئے اور  سوالنامہ بھی ارسال کیا گیا لیکن کوئی جواب نہ موصول ہوسکا، جبکہ سی ڈی اے ترجمان صفدر شاہ سے رابطہ کیا توانہوں نے کہا کہ مجھے اس بارے علم نہیں آپ سوالنامہ بھیج دیں میں متعلقہ شعبے سے پوچھ کر جواب دیتا ہوں۔

سوالنامہ ارسال کرنے کے باوجود ترجمان سی ڈی اے صفدر شاہ نے کوئی جواب نہ دیا جس سے ان کی سنجیدگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

Related Posts