کیمبرج کے امتحانات

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او اور اے سطح کے امتحانات دینا ہر طالب علم کی زندگی کا ایک اہم لمحہ ہوتا ہے، اس سال تیسری لہر کی بڑھتی ہوئی صورت حال کے بڑھتے ہوئے کیسزکے باوجودطلباء و طالبات وبائی امراض کے دوران اپنے امتحانات دے رہے ہیں۔

برٹش کونسل کے ذریعہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ امتحان کورونا وائرس ایس او پیز کے تحت ہورہے ہیں، اے لیول کے لئے امتحانات پہلے ہی شروع ہوچکے ہیں جبکہ او لیول کے طلباءکی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے امتحانات 10 مئی سے شروع ہونگے۔

کیمبرج کے امتحانات میں طلباء کواعلیٰ تعلیم کی طرف جانے سے پہلے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے مطالعے اور تیاری میں کئی مہینے لگتے ہیں۔

پچھلے سال جب اس وبائی مرض کا سامنا کرنا پڑا توحکومت نے امتحانات کو منسوخ کردیا تھا تاہم امسال کیسز پہلے سے کہیں زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود امتحانات منعقد ہورہے ہیں۔

بہت سے طلباء نے کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے امتحانات کے انعقاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے جبکہ کچھ طلباء کا کہنا ہے کہ وہ امتحانات کیلئے تیار نہیں تھے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ پچھلے سال سے بار بار تعلیی اداروں کی بندش اور آن لائن کلاسوں میں شفٹ ہونے سے ان کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ بہت سے لوگوں نے ذہنی دباؤ کی وجہ سے اگلے سیشن میں امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

طلباء اور ان کے سرپرستوں نے امتحانات روکنے کے لئے عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن ان کی درخواستیں خارج کردی گئیں۔

حکومت نے مقامی طور پر تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند کر دیا ہے لیکن برٹش کونسل حکومت کے ماتحت نہیں ہے اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ امتحانات کسی بھی حالت میں سخت ایس او پیز کے ساتھ ہوں گے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ یہ فیصلہ طلباء کے بہترین مفادات کے تحت کیا گیا ہے۔

اگرچہ طلبہ کے تحفظات حقیقی ہیں لیکن ان کے تعلیمی کیریئر پر پڑنے والے اثرات پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔ امتحانات میں تاخیر یا انہیں منسوخ کرنے سے ان کی پیشہ ورانہ زندگی بھی متاثر ہوگی۔ طلباء کو امتحانات دینے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

منتظمین کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ امتحانات محفوظ طریقے سے منعقد ہوں اور طلباء کو بھی اجازت دی جائے کہ وہ ذہنی دباؤ اور وباء کے خدشات سے نکل کر بے خوف وخطر امتحانات میں شریک ہوسکیں۔

Related Posts