آسٹریلیا میں ہولناک آتشزدگی دنیا کیلئے پیغام

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ سے جہاں مالی اور جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے وہیں  اس کے اثرات ماحولیات پر بھی پڑ رہے ہیں، آگ کے باعث جہاں درجہ حرارت بڑھنے سے 24 انسانوں کے علاوہ 50کروڑ کے قریب جانور ہلاک ہوچکے ہیں آگ کے باعث ہلاک جانوروں میں کنگروز کے ساتھ ساتھ کم از کم کوالاز بھی شامل ہیں۔آسڑیلیا میں لگی ہولناک آگ سے جانوروں کئی نایاب نسلیں بھی معدوم ہوگئی ہیں جبکہ آسٹریلیا میں لگی آگ پورے بلجیم کے رقبے سے بھی زیادہ ہے۔

آتشزدگی کے باعث تقریباً55 لاکھ ہیکٹرز کے رقبے پر پھیلے جنگلات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکے ہیں ،ایک کروڑ کے قریب لوگ آگ سے پیدا ہونے والے دھویں کے باعث سانس کی شدید بیماریوں کا شکار ہیں پارلیمنٹ ہائوس کی عمارت بھی شدید دھویں میں کھوچکی ہےجبکہ کینبرا دھویں کی لپیٹ میں ہونے کی وجہ سے وہاں سے لوگوں کا انخلاء جاری ہے۔

آگ کی تپش کے باعث آسٹریلیا کا درجہ حرارت 48.9تک پہنچ چکا ہے جس کی وجہ سے گلیشیرز پگھلنے کا خطرہ بھی پیدا ہوگیا ہے، ریاست وکٹوریہ میں لگی نیویارک کے حجم سے بھی زیادہ بڑی ہے جس کی وجہ سے یہا ں بھی انسانوں کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں،نیو ساؤتھ ویلزکے دارالحکومت سڈنی ہے میں ایمرجنسی کا نفاذ کرنا پڑا جبکہ ریاست وکٹوریا کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرتے دکھائی دیتے ہیں جبکہ دھوئیں کے سیاہ بادل نیوزی لینڈ تک پہنچ چکے ہیں۔

آسٹریلیا میںیہ آفت آنے سے پہلے ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کو انتہائی غیر سنجیدگی سے لیا گیا جس پر آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کواس وقت شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ کوئلے کی صنعت سے تعلق رکھنے والے صنعت کارسکاٹ موریسن کا تعلق ماحولیاتی تبدیلی کو ایک مفروضہ قرار دیتے رہے ہیں۔

آسٹریلیا کو دیگر ممالک کی نسبت آب و ہوا کی تبدیلی کے زیادہ سے خطرات کاسامنا ہے۔آسٹریلوی اداکاربھی اس مسئلے پر آوازاٹھاتے رہے ہیں جبکہ عالمی ماحولیاتی ایوارڈ کے موقع پر بھی ماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا گیا تاہم آسٹریلوی حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

کوئلے کی بڑی صنعت کے باعث آسڑیلیا کئی سالوں سے جاری خشک سالی کے باوجود ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے پر قابو پابنے کیلئے سنجیدہ دکھائی نہیں دیتاتاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ آسٹریلیا کوئلے کے کاروبار کی وجہ سے ہی عالمی کساد بازاری سے محفوظ رہا لیکن ماحولیاتی تبدیلی نے اپنا اثر دکھادیاہے۔

آسٹریلیا میں لگی آگ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے قابو میں آتی دکھائی نہیں دے رہی، آسٹریلیا اس وقت بری طرح آگ کی لپیٹ میں آچکا ہے، گزشتہ روز ہونیوالی بارش بھی زیادہ موثر ثابت نہیں ہوسکی، آسٹریلیا کو قدرتی آفت سے زیادہ حکمرانوں کی بے حسی نے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی اس وقت پوری دنیا کیلئے ایک چیلنج بن چکی ہے، اس پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے،اس سے پہلے کے نقصان مزید بڑھ جائے پوری دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچائو کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں  تاکہ نقصانات سے بچا جاسکے۔

Related Posts