شہرِ قائد میں مسلح ملزم غیرت کے نام پر فائرنگ کرتے ہوئے اپنے بہنوئی کو قتل کرکے فرار ہوگیا جس کی بہن کنپٹی کے قریب گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئی۔ خاتون کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر بلاک 9 میں پیش آیا جہاں پہلوان گوٹھ میں قائم امام بارگاہ کے نزدیک واقع کچی آبادی میں جوان العمر ملزم نے فائرنگ کی۔ بہنوئی جان بچانے کیلئے گھر کے عقب کی جانب بھاگا تاہم زیادہ دور نہ جاسکا۔
اٹک، 3 نوجوان بہنیں بھائی سمیت دریائے سندھ میں ڈوب گئیں
فائرنگ سے شدید زخمی 20 سالہ بہن زہرہ بتول دختر ابرار حسین اور 26 سالہ مقتول صفدر ولد فضل کریم کی شادی ایک ماہ قبل ہی ہوئی جس میں گھر والوں کی مرضی شامل نہیں تھی تاہم مقتول کی ساس کو شادی کا علم تھا۔ مقتول پہلوان گوٹھ میں ہوٹل پر ملازمت کے ساتھ ساتھ رہائش پذیر تھا۔
زخمی خاتون زہرہ خیبر پختونخوا جبکہ مقتول صفدر کا تعلق ضلع ملتان سے تھا۔ اتوار کی شب کو ساس کی دعوت پر صفدر اپنی بیوی زہرہ کے ہمراہ دعوت پر پہلوان گوٹھ چلا گیا۔ رات گئے مقتول کے سالے عباس حسین نے گھر آ کر دونوں پر فائرنگ کی۔
فائرنگ سے خوفزدہ صفدر گھر کے عقب میں ندی کی طرف بھاگا تو ملزم نے عقب سے بھی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں صفدر ندی کے پانی میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔ ملزم واقعے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تاہم اس کی والدہ نے پولیس کو حقائق بتا دئیے۔
پولیس نے محمد صفدر کی میت پوسٹ مارٹم کے بعد سرد خانے میں منتقل کردی۔ اپنے بیان میں زخمی خاتون کی والدہ کا کہنا ہے کہ ”زہرہ میری بیٹی جبکہ مقتول شخص اس کا شوہر تھا۔ صفدر کو میرے بیٹے عباس نے قتل کیا۔“ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔