لندن: برطانیہ میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے،حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی 337 نشستوں پر کامیاب، لیبر پارٹی 198 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی 45 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے
پانچ سال کے دوران برطانیہ میں یہ تیسرا الیکشن ہے۔ پارلیمنٹ کی 650 سیٹوں کیلئے ووٹنگ ہوئی جب کہ بریگزٹ کا مستقبل موجودہ الیکشن کے نتائج پرہے،حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی 337 نشستوں پر کامیاب، لیبر پارٹی 198 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی 45 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
ایگزٹ پولزکے مطابق کنزرویٹوپارٹی کو 368 نشستیں اورلیبرپارٹی کو191 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ عام انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو برطانوی پارلیمان میں مجموعی طورپر86 سیٹوں سے اکثریت حاصل ہونے کی توقع ہے۔ جس کے بعد بورس جانسن کےدوبارہ وزیراعظم بننے کا امکان روشن ہے۔
لیبرپارٹی کے سربراہ جیرمی کاربن نے پارٹی کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ نہیں لے سکا دوسری جانب وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی نشست جیت لی۔ سابق وزیرداخلہ ساجد جاوید بھی دوبارہ کامیاب ہوئے ، سابق وزیراعظم تھریسامے بھی جیت گئیں۔
پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا، عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلئے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی، کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا، لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے یورپی یونین سے سخت کوششوں کے بعد بریگزٹ معاہدہ کرلیا