پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے برطانوی اخبار میں خصوصی اشاعت

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معروف برطانوی فنانشل اور بزنس اخبار ’سٹی اے ایم‘ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے حوالے سے پاکستان کی پوٹنشل پر خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا گیا ہے۔

 برطانوی اخبار سٹی اے ایم لندن میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا اقتصادی اخبار ہے۔ اخبار نے اپنی اشاعت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے خصوصی مواقع پر روشنی ڈالی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی آبادی ہونے کے ساتھ ایک منفرد جیو اسٹریٹجک محل وقوع رکھتا ہے، اور پاکستان کی 4.8 کھرب پاؤنڈ مالیت کی معدنی دولت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تیزی سے راغب کر رہی ہے۔

سٹی اے ایم کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سرمایہ کاری کا فعال طور پر خیرمقدم کر رہے ہیں، اور خصوصی سرمایہ کاری کی کونسل (SIFC) کا آئندہ پانچ سالوں میں 48 ارب پاؤنڈ سرمایہ کاری ملک میں لانے کا ہدف ہے، بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر سعودی عرب اور کینیڈا سمیت کئی ملکوں کی سرمایہ کاری کے لیے موزوں ہیں۔

سٹی اے ایم نے لکھا ہے کہ پاکستان کے وافر معدنی وسائل میں کوئلہ، نمک، لتھیئم، ریئر ارتھ، نکل، یاقوت، کرومائیٹ اور زمرد شامل ہیں، حکومت پاکستان 2031 تک قابل تجدید توانائی کو دوگنا کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے، اور پاکستان کا اسٹریٹجک محل وقوع اسے بین الاقوامی گیس کوریڈور کے طور پر بھی ایک مثالی حیثیت مہیا کرتا ہے۔

سٹی اے ایم کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار زراعت میں جدت لاتے ہوئے کارپوریٹ فارمنگ انٹرپرائزز کے 100 فی صد مالک ہو سکتے ہیں، اس کے علاوہ نوجوانوں کی 57 فی صد آبادی اور سالانہ 25,000 آئی ٹی گریجویٹ پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں بنا رہے ہیں۔

اخار میں لکھا گیا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک محل وقوع اسے بین الاقوامی گیس کوریڈور کے طور پر مثالی حیثیت مہیا کرتا ہے، غیر ملکی سرمایہ کار کارپوریٹ فارمنگ انٹرپرائزز کے 100 فیصد مالک ہو سکتے ہیں۔

سٹی اے ایم اخبار کی اشاعت میں مزید لکھا گیا کہ پاکستان کی 57 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جبکہ پاکستان میں سالانہ 25 ہزار آئی ٹی گریجویٹ عالمی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں بنا رہی ہیں۔

Related Posts