چھاتی کے سرطان کی آگہی سے کئی قیمتیں جانیں بچائی جا سکتی ہیں، ثمینہ علوی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

No nation can develop without women's participation: Begum Samina Alvi

اسلام آباد : خاتون اول ثمینہ علوی نے کہاہے کہ چھاتی کے سرطان کی آگہی سے کئی قیمتیں جانیں بچائی جا سکتی ہیں، خصوصی بچوں کیلئے خصوصی قوانین متعارف کروا رہے ہیں۔

اتوار کو خاتون اول ثمینہ علوی نے سالانہ پفوا بازار 2019 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پفوا کا قیام 1947 میں کیا گیا، مسز اکرام اللہ شائستہ پفوا کی پہلی صدر رہی۔

انہوں نے کہاکہ پفوا کا غریب، نادار اور مستحق خاندانوں کے لئے کام کرتی ہے، پفوا بازار کا انعقاد ہر سال کیا جا تا ہے،پفوا بازار میں دیگر ممالک کے سفراء کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے،ایسے پروگرام سے ملکی ثقافت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں :بریسٹ کینسر کی پانچ سال قبل تشخیص کرنے والا بلڈ ٹیسٹ دریافت

انہوں نے کہاکہ بیگم رعنا لیاقت علی خان پفوا کی روح رواں رہیں، پاکستان کی مہمان نوازی اور محبت کو غیر ملکی ہمیشہ یاد کرتے ہیں۔ ثمینہ علوی نے کہاکہ غیر ملکی سفارتخانے، سفراء ، سفارتکار اور ان کے اہل خانہ پاکستان کیلئے اہم رہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صاف پانی کی فراہمی، تعلیم، کتابیں اور غذاء کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواتین میں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگہی پھیلانا اہم ہے۔ چھاتی کے سرطان کی آگہی سے کئی قیمتیں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ خصوصی بچوں کیلئے خصوصی قوانین متعارف کروا رہے ہیں۔صدر پفوا مہوش سہیل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خاتون اول ہر قدم پر معاون رہیں، پفوا معاشرے کے پسے افراد، ضرورت مندوں کی مدد کیلئے متحرک ہے۔

صدر  پفوا نے کہا کہ صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کیلئے تعاون فراہم کر رہی ہے، پفوا  کا نصب العین ضرورت مند اور غریب افراد کی ہر ممکن مدد کرنا ہے۔صدر  پفوا نے کہاکہ وزارت خارجہ کی ہر ممکن امداد اور تعاون کیلئے شکر گزار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :کینسر سے بچاؤ کے لیے سرخ پیاز کا استعمال مفید ہے،طبی تحقیق

سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے پفوا سالانہ بازار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پفوا صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کے نصب العین کیلئے کام کر رہی ہے، وزارت خارجہ کی خاتون خانہ کا سفارتکاروں کی طرح متحرک ہونا خوش آئند ہے۔

خاتون اول اور پفوا پیٹرن انچیف کے ہر ممکن تعاون پر دلی طور پر شکر گزار ہیں۔سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ مختلف ممالک کی ثقافت لیے سفراء ، سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ کی آمد کے بھی شکر گزار ہیں۔

Related Posts