اسلام آباد: بوسنیا کے صدر جعفرووچ نے کہا ہے کہ بوسنیا میں جنگ کے دوران پاکستان نے ہماری مدد کی، امداد پر شکر گزار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بوسنیا اور پاکستان کے مابین مختلف یادداشتوں پر دستخط ہوئے، بوسنیا کے صدر شفیق جعفرووچ اور وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
معاہدوں پردستخط کی تقریب سے وزیرِ اعظم عمران خان اور بوسنیا کے صدر نے خطاب کیا۔ خطاب کے دوران صدر جعفرووچ نے کہا کہ میں پاکستان آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں جبکہ پاکستان اور بوسنیا کے درمیان خوشگوار تعلقات پائے جاتے ہیں۔ ہم نے وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ پاک بوسنیا مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بوسنین صدر جعفرووچ نے کہا کہ بوسنیا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ہم تعلیم اور تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔ مسئلۂ کشمیر پر ہمارا مؤقف جو کل تھا، وہی آج بھی ہے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
مسئلۂ کشمیر کے حل پر گفتگو کرتے ہوئے بوسنین صدر نے کہا کہ یہ تنازعہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ بوسنیا مسئلۂ کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے۔ ہم آسٹریا اور افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں جبکہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کا اقدام قابلِ مذمت ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم بوسنیا ہرزے گوینا سے تجارت سمیت مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ میں بوسنیا کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں جبکہ پاکستانی عوام بوسنیا کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔ ہم تجارت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات میں اضافے کے خواہش مند ہیں۔
مزید پڑھیں: بوسنیا سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔وزیرِ اعظم