راولپنڈی کے علاقے رتہ امرال میں جمعرات کے روز ایک سالہ بچی مریم کی لاش گندے نالے سے برآمد ہوئی۔
پولیس نے اس قتل کے سلسلے میں ایک دس سالہ بچے کو گرفتار کیا ہے جس کی شناخت اذان سلطان کے نام سے ہوئی ہے۔ مذکورہ بچہ مقتولہ کا قریبی رشتہ دار ہے اور اسی گھر میں رہائش پذیر تھا۔
مریم کو آخری بار اپنے گھر کے باہر محلہ قاضیان میں دیگر بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئی۔ گھر والوں نے خود بچی کی تلاش کی لیکن جب ناکامی ہوئی تو نانی مسرت بی بی نے قریبی تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔
اگلے روز مریم کی لاش ڈھوک رتہ کے مرکزی گندے نالے سے برآمد ہوئی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ ایک بچہ مریم کو گلی سے لے کر جا رہا تھا۔
دوران تفتیش ملزم بچے نے اعتراف کیا کہ اس نے بچی کا سر گندے پانی میں ڈبو دیا تھا جس سے وہ دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئی۔ بچے نے یہ بھی کہا: “مجھے وہ اچھی نہیں لگتی تھی۔”عدالت نے ملزم بچے کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا ہے۔
مریم کے والد کنٹونمنٹ بورڈ میں ملازم ہیں جبکہ ملزم اذان سلطان کا تعلق ایک مسائل زدہ خاندان سے ہے۔ اس کے والد نشے کے عادی ہیں اور اکثر گھر سے غیر حاضر رہتے ہیں۔