کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اشیاء کی بلیک مارکیٹنگ نہیں روکی جاسکی۔ متحدہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایم کیویم کے دو رہنما رؤف صدیقی اور خضر زیدی سینیٹ انتخابات کیلئے نااہل قرار
ایم کیویم کے دو رہنما رؤف صدیقی اور خضر زیدی سینیٹ انتخابات کیلئے نااہل قرار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

متحدہ قومی موومنٹ ( پاکستان)کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اشیاء کی بلیک مارکیٹنگ نہیں روکی جاسکی نہ ہی سندھ حکومت کی طرف سے کوئی مناسب اقدامات کیے گئے۔ 

ایم کیو ایم (پاکستان) کے سابق رکن سندھ اسمبلی و سابق ٹاون ناظم بلدیہ ٹاون کامران اختر نے کہا کہ حکومتی سطح پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے عوام کو سبسڈی فراہم کرے۔سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے مناسب اقدامات کیے ہیں نہ ہی عوام کو سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

سابق رکنِ سندھ اسمبلی کامران اختر نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ حفاظتی اقدامات کا پیغام دیا جا رہا ہے مگر سرکاری سطح پر حفاظتی اشیاء کی بلیک مارکیٹنگ کو نہیں روکا جا سکا۔اسکولز بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔پنجاب  اور خیبر پختونخواہ کے اسکولز کھلے ہیں۔ایسے اقدامات ضروری تھے کہ ہر بچے کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کیا جاتا۔

گفتگو کے دوران سابق ایم پی اے کامران اختر نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ اور اسٹاف کو چیک کیا جاتا اور پھر فیکٹریز اورکارخانوں میں بھی سینکڑوں ہزاروں افراد کام کررہے ہیں۔اس کے باوجود اسکولز کا بندکیاجانا تعلیم کے قتلِ عام کے مترادف ہے۔اسکولز کی قبل از تعطیلات مارچ اپریل مئی کی 3 ماہ کی فیس ختم کروائی جائے۔

کامران اختر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہیں۔ والدین کو ریلیف ملنا چاہئے۔ اپریل میں رمضان اور مئی میں عید کی آمد آمد ہے۔ عید پر اخراجات 500 فیصد بڑھ جاتے ہیں عید کے بعد اسکولز کھلیں گے اور  کورسز معمول سے زیادہ مہنگے ہوں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ 3 ماہ کی اسکولز فیس یا تو خود ادا کرے جیسے دیگر چیزوں پر سبسڈی دی جاتی ہے یا پھر پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ سے ملکر فیس ختم کروانے کے اقدامات کرے ۔جب عوام مشکلات کا شکار ہوں تو ان کی مدد کی جائے۔حکومت کو فوری عوامی ضرورتوں پر سبسڈی کا اعلان کرنا چاہیے۔

Related Posts