کرپٹوکرنسی پر پابندی، بٹ کوائن کی قدر غیر معمولی حد تک کم، سرمایہ کار کیا کریں گے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کرپٹوکرنسی پر پابندی، بٹ کوائن کی قدر غیر معمولی حد تک کم، سرمایہ کار کیا کریں گے؟
کرپٹوکرنسی پر پابندی، بٹ کوائن کی قدر غیر معمولی حد تک کم، سرمایہ کار کیا کریں گے؟

بٹ کوائن کی قدر گزشتہ روز غیر معمولی حد تک کم ہو گئی اور یہ پریشان کن انقلاب چین کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر لگائی گئی پابندی کے بعد آیا۔ سوال یہ ہے کہ بٹ کوائن پر سرمایہ کاری کرنے والے اب کیا کریں گے؟

صرف 1 ماہ قبل 1 بٹ کوائن کی قدر 60 ہزار ڈالر تھی جو آج 40 ہزار ڈالر سے بھی کم ہے ، جس کا موٹا سا حساب یہ لگالیجئے کہ جس نے 10 بٹ کوائن خریدے تھے، اسے 2 لاکھ ڈالرز یا 3 کروڑ 6 لاکھ 30 ہزار روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

آئیے بٹ کوائن کے سرمایہ کاروں پر نازل ہونے والی اس مصیبت سے متعلق مختلف حقائق کا جائزہ لیتے ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی کا آنے والا مستقبل کیسا ہوگا؟ سرمایہ کاروں کو کیا کرنا چاہئے؟

بٹ کوائن کی مالیت میں اتار چڑھاؤ

آج بٹ کوائن کی قدر 39 ہزار ڈالر سے کچھ زیادہ ہے جس کی وجہ چین کی طرف سے اپنے تمام مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی کی خریدوفروخت کے حوالے سے خدمات اچانک روک دینے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ہے۔

امریکی کرنسی میں ایک بٹ کوائن کی مالیت 39 ہزار 918 اعشاریہ 80 ڈالرز ہوچکی ہے جو سرمایہ کاروں کیلئے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جاسکتا ہے۔ 

سی این بی سی کے مطابق گزشتہ ماہ 13 اپریل کے روز بٹ کوائن اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھی۔ اس وقت اس مقبول ترین کرپٹو کرنسی کی مالیت 63 ہزار 729 اعشاریہ 5 امریکی ڈالر تھی اور تاحال بٹ کوائن کی قدر اس سے آگے نہیں جاسکی۔ 

چین کا حالیہ اقدام 

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق چین نے سرمایہ کاروں کو خبردار کیا کہ کرپٹو کرنسی میں سٹے بازی سے باز رہیں، اور کرپٹو کرنسی سے متعلق خدمات بند کردیں جس سے بٹ کوائن کی قدر میں غیر معمولی کمی ہوئی۔ 

امریکا کی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ اب ہم گاڑیوں کی خریدوفروخت کیلئے کرپٹو کرنسی قبول نہیں کریں گے۔پیر کے روز بٹ کوائن کی قدر میں 13 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ دیگر کرپٹو کرنسیز ایتھریم اور ڈیجی کوئن کی قدر میں 18 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔

چینی اقدام کی وجوہات 

سن 2019ء میں بھی چین نے منی لانڈرنگ کو روکنے کی غرض سے کرپٹو کرنسی کی لین دین پر پابندی عائد کی تھی۔ پھر بھی لوگ کرپٹو کرنسی میں تجارت کرنے میں مصروف تھے جس پر چینی حکومت کو ایکشن لینا پڑا۔

سوشل میڈیا پر چین کے 3 مالی اداروں نیشنل انٹرنیٹ فنانس ایسوسی ایشن، چائنہ بینکنگ ایسوسی ایشن اور پے منٹ اینڈ کلیرنگ ایسوسی ایشن نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر کرپٹو کرنسی میں لین دین کی تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔ تحفظ فراہم نہیں کیا جائے گا۔

اسلام کیا کہتا ہے؟ 

دارالافتاء دیو بند کی ویب سائٹ میں بتایا گیا ہے کہ بٹ کوائن ہو یا کوئی بھی ڈیجیٹل کرنسی، وہ ایک فرضی رقم یا کرنسی ہوتی ہے جس میں حقیقی پیسوں کے بنیادی اوصاف یا شرائط موجود نہیں ہوتیں۔

اس لیے علمائے دیو بند کے مطابق کرپٹو کرنسی پر چلنے والا کاروبار محض دھوکہ ہے جس میں کوئی تجارت نہیں ہوتی بلکہ یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ہی ایک صورت ہے۔ یہ کاروبار شرعی طور پر حلال یا جائز نہیں ہے۔ 

سرمایہ کاروں کو کیا کرنا چاہئے؟

ایک مقولے کے مطابق جو مچھلی ابھی پکڑی نہیں گئی اور جو بکری ابھی پیدا نہیں ہوئی، اسے خریدا یا بیچا نہیں جاسکتا۔ اس کے باوجود بھی بے شمار افراد کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کر بیٹھے اور اب پچھتا رہے ہیں۔

آنے والے وقت کے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ کرپٹو کرنسی کا مستقبل کیا ہوگا۔ پھر بھی سرمایہ کاروں کو جوے اور سٹے کی طرح نظر آنے والے اس کاروبار سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی۔ اگر یہ کاروبار جاری رکھنا چاہتے ہیں تو آئندہ بھی غیر معمولی فوائد کے ساتھ ساتھ بڑے نقصانات کیلئے تیار رہیں۔ 

Related Posts