بلاول بھٹو نے گندم کی سرکاری قیمت میں صرف 50 روپے فی من اضافہ مسترد کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bilawal To Address Several Public Meetings In Central Punjab
bilawal-bhutto

اسلام آباد: چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گندم کی سرکاری قیمت میں صرف 50 روپے فی من اضافہ مسترد کر دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانچ سال بعد گندم کی سرکاری قیمت میں صرف پچاس روپے اضافہ کاشتکاروں کے ساتھ مزاق ہے، گندم کی کم از کم سرکاری قیمت 1600 روپے فی من مقرر کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں گندم کی قیمت 1575 روپے ہے ہمارے کسان کو 1350 روپے پر ٹالا جا رہا ہے، دنیا بھر میں حکومتیں کسانوں کے حقوق کا تحفظ کرتی ہیں ، پاکستان میں حکومت ہی کسان کی دشمن بنی ہوئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں گندم کی قیمت 450 سے بڑھا کر 1250 روپے من مقرر کی،پی پی پی حکومت نے ملک کو گندم درآمد کرنے والے ملک سے گندم برآمد کرنے والا ملک بنادیا، یوریا، ڈی اے پی ، زرعی ادویات اور دیگر مداخل کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ حکومت کی کسان دشمن پالیسی کی وجہ سے زرعی شعبہ تباہ اور کاشتکار برباد ہو رہا ہے، فصلوں کی مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے پیداوار تشویشناک حد تک کم ہو گئی ہے، حکومت زراعت دشمن اقدامات سے ملک کو غذائی قلت کی طرف دھکیل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو ٹماٹر کے بھاؤ کا علم نہیں ہے ،مرتضیٰ وہاب

بلاول بھٹونےکہا کہ کپاس کی پیدوار اس سال پہلے سے 70 لاکھ گانٹھیں کم ہوئی ہے، کاشتکار کو مارکیٹ فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، صنعتی طبقے کے بعد زراعت تباہ ہو رہی ہے حکومت ہوش کے ناخن لے، اگر کسان نے ہل چلانا بند کر دیا تو ملک قحط کا شکار ہو جائے گا۔

ان کامزید کہناتھا کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس کے بغیر ملک چل ہی نہیں سکتا،حکومت فوری طور پر کسان دوست زرعی پالیسی بنائے اور پارلیمنٹ میں لے کر آئے ، زرعی اجناس کی قیمتوں کا تعین مہنگائی کے تناسب سے کیا جائے ۔

Related Posts