نوشہرہ :پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ تیر کمان سے نکل چکا اور عمران خان کے گھبرانے کا وقت آچکا ہے، جیالے گھر میں گھس کر شکست دینگے۔
جمعہ کو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کو وارننگ دے رہا ہوں کہ عمران خان کے گھبرانے کا وقت آچکا ہے، جیالے انہیں گھر میں گھس کر شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مزدوروں، محنت کشوں اور طالب علموں کی جماعت ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ شہیدوں اور جیالوں کی جماعت ہے جو غریبوں کو گھر دیتی ہے، ان کے گھر مسمار نہیں کرتی،نوجوانوں کو روزگار دیتی ہے نوجوانوں سے روزگار نہیں چھینتی۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کو سلیکٹ کرکے لایا جائے گا تو یہ انہیں ہی خوش کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ گاہ سے حاضرین سے سوال کیا کہ آپ کے بچوں کو ملازمتیں ملیں؟ تو حاضرین نے جواب دیا کہ نہیں ملیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے دوسرا سوال کیا کہ آپ میں سے کسی کو گھر ملا ، جلسہ گاہ میں موجود لوگوں نے ایک زبان ہو کر جواب دیا کہ نہیں، کوئی گھر نہیں ملا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان جھوٹا شخص ہے، جھوٹے دعوے کرتا ہے۔ انہوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر برسر روزگار لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کر دیا، اسٹیل ملز سے بھی ہزاروں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تجاوزات کی آڑ میں غریبوں کے گھر مسمار کئے گئے،عمران خان نے غریبوں سے گھر کی چھت چھین لی،ہر ادارے پر یہ حکومت حملہ آور ہے، پی ٹی ڈی سی ہو،وفاقی حکومت کے ادارے ہوں، صوبائی حکومت کے ادارے ہوں سب پر حملہ آور رہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آپ کو روزگار دینے کی بجائے جن کے پاس روزگار موجود ہے ان سے بھی چھین رہے ہیں،یہ کس قسم کا انصاف ہے، کس قسم کی تبدیلی ہے ، ملک کے نوجوان دو دو ڈگریاں ہاتھوں میں لے کر پھر رہے ہیں دھکے کھا رہے ہیں اور تبدیلی کے دعویدار ان کو روزگار نہیں دے سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی خان صاحب ہے جو آپ کے پاس آیا تھا وعدہ کیا تھا کہ حکومت میں آکر 50 لاکھ گھر بنائیں گے، تین سال وفاق میں ہو چکے ہیں یہاں تو وہ آٹھ سال حکومت میں ہیں میں آج نوشہرہ والوں سے پوچھتا ہوں کہ آپ کے ہاں کتنے گھر بنے ہیں، آپ میں سے کتنے خاندانوں کو گھر ملا ہے خان صاحب اس وعدہ پر بھی یو ٹرن لے چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کچی آبادیوں والوں سے چھت چھین رہے ہیں،یہ ہے عمران کی تبدیلی اور یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان۔ میں نوشہرہ کے عوام کو دعوت دیتا ہوں آپ پاکستان پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں جیسے آپ نے قائد عوام کا ساتھ دیا تھا، جیسے آپ نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا، ہم نے ملک کی قسمت تبدیل کر دی تھی لیکن عوام کو پتہ ہے کہ جب پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت تھی روزگار دیتی تھی چھینتی نہیں تھی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم مکان بناتے تھے گراتے نہیں تھے، ہم نے اس ملک میں جو غریب خواتین تھیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ان کو مالی مدد پہنچائی،ہم نے اپنے پنشنرز کی پنشن میں 100فیصد اضافہ کیا تھا ہم نے تنخواہوں میں 100فیصد اضافہ کیا تھا، ہم نے فوج کی تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا۔
یہ خان صاحب کی عوام دشمن پالیسی، غریب دشمن پالیسی اور آئی ایم ایف کی ڈیل ہے اس نے غریب عوام کو پریشان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غربت ، بیروزگاری، مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے منشور پر عمل کرکے ملک کے مسائل ختم کر سکتے ہیں، ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا نظریہ اپناتے ہوئے اس غریب عوام کے مسائل دور کر سکتے ہیں۔
اس کیلئے ایک ہی چیز کی ضرورت ہے کہ جیالوںکی حکومت ہو، پی پی پی کی حکومت اور عوام کی حکومت ہو۔
انہوں نے کہاکہ پختونخواہ میں جب عوامی حکومت ہوگی ، جب پیپلزپارٹی کی حکومت ہوگی جب آپ کے ووٹ کی بنیاد پر عوامی حکومت ہوگی عوامی نمائندے منتخب ہوں گے تو وہ آپ کی خدمت کر سکیں گے،جب کوئی اور ان کو سلیکٹ کرکے لائیں گے تو پھروہ انہیں کی خدمت کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپ نے اپنی قسمت تبدیل کرنی ہے آپ اپنے بڑوں اور بزرگوں سے پوچھیں کہ جب پیپلزپارٹی کا دور تھا تو کیا قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کے نوجوانوں کو ملک بھر میں روزگار نہیں دیا؟ جن کو اس ملک میں روزگار کا بندوبست نہیں ہو رہا تھا تو بھٹو صاحب نے ان کو مفت پاسپورٹ دلوا کر باہر روزگار کا بندوبست کیا تھا۔
آپ اپنے بزرگوں سے پوچھیں کہ کیا شہید بی بی کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ بینظیر آگئے گی روزگار لائے گی، بی بی شہید کا نعرہ تھا کہ بی بی شہید نہ صرف ملک کے نوجوانوں اور مردوں کو رزگار دیتی تھی بلکہ اس ملک کی خواتین کو بھی روزگار دیتی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں جتنا روزگار محترمہ بینظیر بھٹو نے دیا تھا اتنا کسی نے نہیں دیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ میں آپ کے حالت تبدیل کرنا چاہتا ہوںقائد عوام نے کہا تھا کہ میں اس ملک کے غریب عوام کی قسمت میں نہیں لکھا ہے کہ وہ ہمیشہ غریب ہی رہیں میں یہ جانتا ہوں کہ اگر ہم قائد عوام کا فلسفہ اپناتے ہیں اگر ہم ایسے معیشت چلاتے ہیں جو عوام کے مفاد میں ہو آئی ایم ایف کی غلامی نہیں کریں عوام کی خدمت کرے تو ہم معاشی ترقی لا سکتے ہیں معاشی تبدیلی لا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کے اعلانات ایک نیا لالی پاپ ہیں،بلاول بھٹو زرداری