خبردار! داعش نے فنڈنگ کیلئے ڈیٹنگ ایپس کا سہارا لے لیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایک برطانوی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تنظیم نے ایک مشہور ڈیٹنگ ایپ کا استعمال کرتے ہوئے اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کے لیے ایک نئی چال ڈھونڈ لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوکرینی اسنائپر نے 2700 میٹر دور سے روسی فوجی کا نشانہ لیکر ریکارڈ قائم کردیا

ناک آؤٹ تصویریں پیسہ کماتی ہیں

اخبار “دی ٹائمز” کے مطابق دہشت گردوں نے ٹنڈر ایپلیکیشن (جنوبی افریقہ) کے تازہ ترین ورژن کا استعمال کرکے فنڈزحاصل کرنے کیلئے صارفین کو دھوکہ دینے اور بھتہ وصول کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔

مبینہ طور پر آئی ایس آئی ایس نے انٹرنیٹ پر بھیجی گئی جعلی چیٹس اور تصاویر کی بنیاد پر صارفین سے رقم کا مطالبہ کیا۔ اس طرز عمل کو داعش کی نئی طرز کی رومانوی چالیں قرار دیا جارہا ہے۔

جنوبی افریقہ میں بینکنگ رسک انفارمیشن سینٹر کے سربراہ، نِشال میوال نے انکشاف کیا کہ داعش نے صارفین کو نشانہ بنانے کے لیے اداکاروں اور ماڈلز کی تصاویر اور جعلی اور غلط ذاتی معلومات کا استعمال کیا ۔ اس سے نشاندہی ہوتی ہے کہ داعش کے حامیوں نے فنڈز اکٹھے کرنے کیلئے جنوبی افریقہ میں اڈے قائم کر رکھے ہیں۔

دریں اثنا ایپ کے واچ ڈاگ نے ایسے دھوکوں کے بارے میں خبردار کیا ہے جو عام طور پر اس وقت تیار ہوتے ہیں جب سکیمرز آفیشل ویب سائٹس سے “ڈیٹنگ” کو ہٹا دیتے ہیں۔

ٹنڈر نے اپنے صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ کسی کو جاننے کے دوران پلیٹ فارم پر کی جانے والی بات چیت کو محفوظ رکھیں کیونکہ کوئی اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کر رہا ہے۔

افریقہ داعش کیلئے زرخیز ملک

یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ میں سرگرم داعش سیل کے 4 سینئر ارکان پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ سیل پورے افریقہ میں داعش کی قیادت سے ملحقہ اداروں کو رقوم کی منتقلی میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

پریٹوریا میں انسٹی ٹیوٹ فار سیکیورٹی سٹڈیز کے تجزیہ کار مارٹن ایوی نے کہا کہ افریقہ اپنے قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کی بدولت داعش کے لیے دوبارہ منظم ہونے کے لیے ایک مثالی مقام ثابت ہوا ہے جہاں لاکھوں شہری غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ کمزور ریاستی ادارے اور غیر محفوظ سرحدیں داعش جیسے گروہوں کو پنپنے کی اجازت دے رہی ہیں۔

خیال رہے 2014 سے عراق اور شام میں بین الاقوامی اتحاد داعش کے خلاف مہم چلا رہا تھا، اس مہم کا اختتام مارچ 2019 میں امریکی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے اعلان کے ساتھ ہوگیا تھا۔

تجزیہ کار مارٹن ایوی نے سلامتی کونسل کو یقین دلایا کہ داعش نے افریقہ میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا ہے۔ افریقہ کو ’’خلافت کا مستقبل‘‘ قرار دینے کی باتیں کی جارہی ہیں۔

یہ رجحان اس بڑھتی ہوئی تشویش کی عکاسی کرتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اپنی شکست کے بعد سے داعش جنوبی افریقہ کو اپنا ٹھکانا بنانے جارہی ہے۔

Related Posts