اعظم سواتی کی دراخوست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، جج پر عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اعظم سواتی کی دراخوست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، جج پر عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا
اعظم سواتی کی دراخوست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، جج پر عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متنازعہ ٹویٹ سے متعلق کیس میں اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔سماعت کا آغاز ہوا تو اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی نے کہا کہ اسپیشل پراسیکوٹر آج نہیں آئے، چیف جسٹس نے کہا کہ اسپشل پراسیکوٹرکی ضرورت نہیں ایف آئی اے کا کیس ہے، ایف آئی اے اس کیس میں دلائل دے۔

اعظم سواتی کے بیٹے عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ والد نے جیل سے خط لکھا ہے کہ کیس کسی اور بنچ کو بھیج دیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس قسم کے خطوط عدالت عمومی طور پر نہیں دیکھتی، اس معاملے کوہمیشہ کیلئے حل کرنے کی خاطر لارجر بنچ تشکیل دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا

اعظم سواتی کے وکیل بابراعوان نے استدعا کی کہ عدالت آج کے لیے ہی سن لے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سینئر ججز ابھی چھٹی پر ہیں ، آئندہ ہفتے کیلئے لارجر بنچ تشکیل دیں گے۔

بابر اعوان نے کہا کہ مجھے ہدایت دی گئی ہے کہ چیف جسٹس پر عدم اعتماد کا خط واپس لے لیں۔ اعظم سواتی کے ایما پر ان کے وکیل نے خط واپس لے لیا۔

اس کے بعد ڈاکٹر بابراعوان نے دلائل کا آغاز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹس نے اعظم سواتی کیخلاف مقدمے ختم کردئیے، کبھی ایسی ایف آئی آر نہیں دیکھی جس میں ٹائم اوروقوعہ کی جگہ نہ لکھی ہو۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں ایس او پیز کو فالو نہیں کیا گیا ؟

بابر اعوان نے کہا کہ انہوں نے بتانا ہے کہ میرے خلاف کیا چارجز ہیں، اس کیس میں ڈیو پراسس ہی نہیں ہے تو فئیر ٹرائل کہاں سے ہوگا۔

ڈاکٹر بابراعوان نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ معاملے کی انکوائری نہیں کی گئی اور اعظم سواتی کو گرفتار کرلیا گیا، اس معاملے میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اعظم سواتی پر کل 52 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Related Posts