انتہا پسندی کے متعلق بل کی ہر شق تحریکِ انصاف کے دور میں تیارہوئی۔ اعظم تارڑ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگر عمران خان چاہیں تو حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے، اعظم نذیر تارڑ
اگر عمران خان چاہیں تو حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے، اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کے بل کی ہر شق تحریکِ انصاف اور عمران خان کے دور میں تیار ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون نے کہا ہ پر تشدد انتہا پسندی سے متعلق بل کی ہر شق، کوما اور فل اسٹاپ تحریکِ انصاف کے دور میں لگایا گیا۔ حکومت یہ بل پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 

قائمہ کمیٹی نے کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا

پروگرام کے دوران وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری پر ایک بار بات کرکے اس مسئلے کا آئینی حل تلاش کرنا بہتر رہے گا۔

قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام سے متعلق بل سینیٹرز کی جانب سے شدید مخالفت سامنے آنے کے بعد ڈراپ کردیا۔ بل میں کہا گیا کہ پر تشدد انتہا پسندی عقائد اور مذہبی و سیاسی معاملات میں طاقت کے استعمال پر محیط ہے۔

پر تشدد انتہا پسندی سے متعلق بل میں قرار دیا گیا کہ فرقہ واریت کیلئے اکسانے یا دھمکانے کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت کی ایسی حمایت جسے قانون ناجائز قرار دیتا ہو یا پر تشدد انتہا پسندی کی مرتکب تنظیم یا افراد کی مالی معاونت بھی انتہا پسندی کا حصہ ہے۔ 

Related Posts