اسلام آباد: وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کے بل کی ہر شق تحریکِ انصاف اور عمران خان کے دور میں تیار ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون نے کہا ہ پر تشدد انتہا پسندی سے متعلق بل کی ہر شق، کوما اور فل اسٹاپ تحریکِ انصاف کے دور میں لگایا گیا۔ حکومت یہ بل پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔
قائمہ کمیٹی نے کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا
پروگرام کے دوران وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری پر ایک بار بات کرکے اس مسئلے کا آئینی حل تلاش کرنا بہتر رہے گا۔
قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام سے متعلق بل سینیٹرز کی جانب سے شدید مخالفت سامنے آنے کے بعد ڈراپ کردیا۔ بل میں کہا گیا کہ پر تشدد انتہا پسندی عقائد اور مذہبی و سیاسی معاملات میں طاقت کے استعمال پر محیط ہے۔
پر تشدد انتہا پسندی سے متعلق بل میں قرار دیا گیا کہ فرقہ واریت کیلئے اکسانے یا دھمکانے کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت کی ایسی حمایت جسے قانون ناجائز قرار دیتا ہو یا پر تشدد انتہا پسندی کی مرتکب تنظیم یا افراد کی مالی معاونت بھی انتہا پسندی کا حصہ ہے۔