لاہور: مینارِ پاکستان میں گریٹر اقبال پارک کے مقام پر ہراسگی کے کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا، عائشہ اکرم اور ریمبو کی مبینہ آڈیو ٹیپ میں ملزمان سے رقم لینے کیلئے پلاننگ کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس 14 اگست کو خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھ بدتمیزی اور ہراسگی کا واقعہ پیش آیا۔ درجنوں افراد کی درندگی کا شکار عائشہ اکرم اور ساتھی ریمبو کی مبینہ آڈیو ٹیپ کے متعلق ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کا بیان سامنے آگیا۔
ریمبو کا ویڈیو بیان اور مینارِ پاکستان ہراسگی کیس کے حقائق
خاتون کے ساتھی ریمبو کا ویڈیو بیان، عائشہ کی کارروائی کی درخواست
عائشہ اکرم سماعت سے غیر حاضر، ملزم کی پٹائی ہوگئی
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شارق جمال نے کہا کہ ریمبو کی گرفتاری کے بعد آڈیو ریکارڈنگ گرفتار ملزم کے فون سے ملی جسے گریٹر اقبال پارک کیس کی تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔ کال کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اس میں دونوں کی کیا گفتگو ہوئی۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور ریمبو کے مابین ملزمان کی رہائی کے بدلے رقم لینے پر باضابطہ منصوبہ بندی ہوئی۔ مبینہ آڈیو ٹیپ میں ریمبو اور عائشہ اکرم کا مکالمہ ہوا۔ سوال کیا گیا کہ شناخت پریڈ میں کتنے ملزمان سامنے آئے؟ 6 یا7؟
ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم کہتی ہے کہ میں نے 6 ملزمان کو شناخت کیا۔ ریمبو سوال کرتا ہے کہ فی مجرم کتنی رقم لی جائے؟ عائشہ اکرم کہتی ہیں کہ ان لوگوں نے مشکل سے 5، 5 لاکھ روپے دینے ہیں۔ آڈیو ٹیپ سے ہراسگی کیس نئے مرحلے میں داخل ہوگیا۔
کیس کے متعلق ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شارق جمال نے بتایا کہ ریمبو سے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران تفتیش ہورہی ہے۔ کیس کی بہت سی تفصیلات منظرِ عام پر آئی ہیں۔ قبل ازیں عائشہ اکرم نے ریمبو کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرا کر گرفتار کروادیا تھا۔