جامعہ کراچی، سنڈیکیٹ منظوری کے بغیر عتیق رزاق AERC کے گورننگ بورڈ ممبرنامزد

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی، سنڈیکیٹ منظوری کے بغیر عتیق رزاق AERC کے گورننگ بورڈ ممبرنامزد
جامعہ کراچی، سنڈیکیٹ منظوری کے بغیر عتیق رزاق AERC کے گورننگ بورڈ ممبرنامزد

کراچی: جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر عبدالوحید کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر No.AF.18(12)2022-80 کے مطابق سنڈیکیٹ سے منظوری کے بغیر ہی عتیق رزاق کو اپلائیڈ اکنامک ریسرچ سینٹر کے گورننگ بورڈ کے لئے نامزد کر دیا گیا ہے۔

ریاضی ڈپارٹمنٹ کے عتیق رزاق کو سنڈیکیٹ کی طرف سے ممبر سنڈیکیٹ ہونے کی بنا پر اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کی گورننگ بورڈ کا ممبر منتخب کر دیا ہے، لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ سنڈیکیٹ کی اجازت تک یہ ممبر رہیں گے۔

واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے وائس چانسلر کو ہٹانے کا حکم دیا جاچکا ہے، اور کسی بھی سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے حکم دیا جاچکا ہے جس کے بعد قائم مقام وائس چانسلر خالدعراقی کی جانب سے سنڈیکیٹ میں لائے بغیر کسی کو بھی گورننگ باڈی کا ممبر بنانا دیگر سنڈیکیٹ ممبران کی حق تلفی ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر سنڈیکیٹ میں کسی ممبر کی جانب سے عتیق رزاق کو ممبر گورننگ باڈی بنائے کے عمل کی توثیق کرنے کے بجائے عدم اعتماد کا اظہار کیاگیا تو اس کے بعد سنڈیکیٹ میں نام لا کر اس پر ممبران سنڈیکیٹ کواعتماد میں لیا جائے گا جس کے بعد ممبربورڈ آف گورنرز بنایا جائے گا۔

ادھر جامعہ کراچی کے بعض سینئر اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں کہ جب عدالت میں قائم مقام وائس چانسلر کی تعیناتی کا کیس زیر سماعت ہے اور خالد محمود عراقی کو ہٹا کر سینئر پروفیسر کی تعیناتی کا حکم دیا گیا ہے،ایسے میں کسی بھی پروفیسر کو کوئی بھی عہدہ دینا یا ممبر بنایا، نوازنے کے متراد ف ہے،جس سے بہرحال اجتناب کرنا چاہئے۔

جامعہ کراچی کے SINDH, ACT, NO. XXV OF 1972 اور THEUNIVERSITY OF KARACHI ACT, 1972 کے صفحہ نمبر 21پر درج شق نمبر xاور y کے مطابق سنڈیکیٹ کا اختیار حاصل ہے کہ وہ مختلف اتھارٹیز کے اندر ممبران کا انتخا ب کرے گی، جس کے لئے باقاعدہ سمر ی سینیٹ میں جمع کرائی جائے گی اور اس کے بعد منظوری لی جائے گی، جس کا اختیار وائس چانسلر کو نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ کراچی، قائم مقام وائس چانسلر کی عدم تعیناتی پر توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ

اس حوالے سے جامعہ کراچی کے رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید سے جامعہ کا موقف جاننے کے لئے متعدد بار رابطہ کیا گیا،تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا، تاہم ان کا موقف معلوم ہونے پر شائع کر دیا جائے گا۔

Related Posts